لاہور (وائس آف ایشیا) معروف صحافی اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ نیب کے کیسز بہت بے دلی سے چل رہے ہیں اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ان نیب کیسز میں جس وقت چالان بنا اس وقت قمر زمان چیئر مین نیب ہوتے تھے اور اس وقت بنیادی چالان بن گیا تھااور میرے پاس سو فیصد اطلاعات ہیں کہ نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا پہلا چالان خواجہ حارث نے خود تیار کیا تھا۔
اس چالان کو من و عن تسلیم کر لیا گیا تھااور نیب میں تمام لوگوں کو بھی اس بات کا علم ہے کہ ایون فیلڈزریفرنس کا پہلا چالان خواجہ حارث نے تیار کیا تھا۔اوریا مقبول جان نے مزید کہا کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے خود چالان تیار کر کے اپنے موکل کو فائدہ دیا۔واضح رہے کہ چند روز پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نے شریف فیملی کی درخواستوں پر ایون فیلڈ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔عدالت عالیہ اسلام آباد کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے درخواست ضمانت پر دیا گیا فیصلہ سزا کے خلاف اپیلوں کا کیس متاثر نہیں کرے گا۔ قومی احتساب بیورو نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کیلئے زیادہ سہارا پانامہ فیصلے کا لیا، بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں۔ عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نواز شریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا اور نہ ہی اس قسم کے کسی شواہد کا ذکر کیا گیا ہے۔بادی النظر میں قانونی سقم اور غلطیوں کے باعث احتساب عدالت کا فیصلہ زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہ سکتا۔ دوسری جانب نیب نے بھی اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے جس پر فریقین کو نوٹسز بھی جاری کر دئیے گئے ہیں۔