بدھ‬‮ ، 03 دسمبر‬‮ 2025 

چیف جسٹس کے نکلتے ہی شرجیل میمن کے کمرے سے غائب کی گئی شراب کی بوتلیں مل گئیں،شہد اور تیل برآمدگی کا توڈرامہ رچایا گیا تھا،کراچی پولیس نے بھانڈاپھوڑ دیا،تہلکہ خیز انکشافات

datetime 4  ستمبر‬‮  2018 |

کراچی(سی پی پی)شرجیل انعام میمن کے ملازمین سے اصلی شراب برآمد ہوئی، حقائق بدلنے پر جیل افسران اور کورٹ پولیس کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں شامل تفتیش کرلیا گیا ۔محکمہ اطلاعات سندھ میں پونے 6 ارب روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتار پیپلز پارٹی رہنما شرجیل انعام میمن کے اسپتال کے کمرے سے شہد اور زیتون کا تیل برآمد ہونے کے پارٹی پروپیگنڈے کو کراچی پولیس حکام نے مسترد کرتے ہوئے غیر ملکی شراب کی اصلی بوتلیں برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔

جبکہ حقائق مسخ اور ردوبدل کرنے کے الزام میں جیل حکام، کورٹ پولیس اور بعض دیگر متعلقہ حکام کے خلاف مقدمہ درج کر کے شامل تفتیش کیا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹس میں ایک اعلیٰ پولیس افسر کے حوالے سے بتایا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے چھاپے کے دوران شرجیل میمن کے کمرے میں غیر ملکی شراب کی بوتلیں پائی گئی تھیں، چیف جسٹس کے کمرے سے نکلتے ہی ان بوتلوں کو غائب کردیا گیا تھا۔چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر جب سپریم کورٹ کی ٹیم ضیا الدین اسپتال کی سب جیل پہنچی تو پولیس کے دباؤ پر شرجیل انعام میمن کے ملازمین نے ہوبہو ویسی ہی شراب کی خالی بوتلوں میں شہد اور زیتون کا تیل ڈال کر پیش کردیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی پیش کردہ بوتلوں کی تصاویر بھی سوشل و الیکٹرونک میڈیا پر وائرل کردیں۔پولیس کے اعلی تحقیقاتی افسر کے مطابق تحقیقات کے دوران اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج قبضے میں لی گئی تو ان ویڈیوز کی مدد سے شرجیل انعام میمن کے ایک ملازم کو سب جیل کے کمرے سے شاپنگ بیگ میں شراب کی بوتلیں لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ مذکورہ ملازم نے وہ بوتلیں اسپتال کے جس مقام میں چھپائی تھیں پولیس نے وہاں کار پر چھاپہ مار کر اصلی شراب بھی قبضے میں لے لی تھی۔بوٹ بیسن تھانے میں درج مقدمے اور کیس پراپرٹی میں شراب کی وہ اصلی بوتلیں موجود ہیں جن میں سے دو ڈبہ پیک ہیں۔ مقدمے کو مزید مضبوط بنانے کیلئے اسپتال کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج بھی کیس کا حصہ بنائی گئی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق اس مقدمے کے حوالے سے جیل انتظامیہ کا پیشہ ورانہ کردار مشکوک اور غیر قانونی پایا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے موازنے سے جاگیر ہسپتال کا کمرہ قطعی طور پر تبدیل نہیں لگ رہا۔ جہاں مختلف اشیا خاص طور پر شراب لانے لے جانے کے معاملے میں چیکنگ قطعی طور پر نہیں کی گئی۔جیل حکام کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں شواہد مٹانے کی دفعہ بیان کی جا رہی ہے۔ دفعہ 201 کے تحت جیل کے متعلقہ افسران اہلکاروں، کوٹ پولیس اور بعض دیگر ذاتی ملازمین کو بھی شامل تفتیش کیا جارہا ہے۔ شرجیل میمن کے ملازمین کی جانب سے پیش کردہ بوتلوں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کار کی ڈگی سے برآمد کی گئی اصلی شراب کا کیمیکل ایگزامنر سے بھی تجزیہ یہ کرایا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…