اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ میرا مقصد شراب پکڑنا نہیں تھا، مجھے کارروائی کرنی ہوتی تو خود نمونے قبضے میں لے کر آگے بھیجتا، اسی وقت متعلقہ ملزمان کو گرفتار کراتا،ہمیں پتہ ہے کس کے قبضے میں بعد میں نمونے بدل دیے گئے۔چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کی قلت کےکیس کی سماعت کی۔دوران سماعت انہوں نے ریمارکس دیئے کہ کیا پرائیویٹ اسپتالوں
کو بھی کوئی ریگولیٹ کر تا ہے؟میں نے کراچی میں اسپتال کا دورہ کیا تو اس پر شور مچا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر ملک کو چلانا ہے جا کر دیکھیں اسپتالوں کی حالت کیا ہے۔اسلام آباد میں سرکاری اسپتالوں میں علاج کی سہولتیں نہ ہونےکےبرابرہیں،اسلام آباد ایڈمنسٹریٹو حب ہے یہاں علاج کی بہترین سہولیات مہیا کی جانی چاہئے۔چیف جسٹس نے عدالت کی سیکریٹری کیڈکوسرکاری اسپتالوں کےدورےاوروہاں سہولتوں رپورٹ بنانے کی ہدایت کر دی۔