کراچی(یواین پی )چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار اور سپریم کورٹ کے نائب صدر فرید دایو کی ملاقات کے دوران بجلی جانے پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ دورے پر اس معاملے کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جائیگا۔اتوار کوچیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے سپریم کورٹ کے نائب صدر فرید دایونے ملاقات کی جس دوران اچانک بجلی چلے گئی۔
جس پر سپریم کورٹ کے نائب صدر فرید دایو نے کہا کہ اندرون سندھ میں 18سے 20 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ شکار پور سمیت کئی علاقوں میں واپڈا افسران ٹرانسفارمر بدلنے کیلئے رشوت لیتے ہیں۔جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئندہ دورے پر اس معاملے کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے وکلا کو کھانے کے پیسے فنڈز میں جمع کروانے کی ہدایت کر دی.چیف جسٹس نے وکلا سے کہا کہ میں آپ کیساتھ چائے اور بسکٹ کھا لوں گا۔آپ کھانے کے پیسے ڈیموں کے لیے بنائے گئے فنڈز میں جمع کروا دیں۔ان کا کہنا تھا کہ میری دعوت کے بجائے کھانے کے پیسے ڈیم فنڈز میں دیدیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے شہری پر تشدد کرنیوالے پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی عمران شاہ کو 15 دن کے اندر سپریم کورٹ کے ڈیم فنڈ میں 30 لاکھ روپے بطور جرمانہ جمع کروانے کا حکم دیا تھا.چیف جسٹس نے ڈاکٹر عمران علی شاہ کو حکم دیا کہ 15 روز میں 30 لاکھ روپے سپریم کورٹ کے ڈیم فنڈ میں جمع کرائیں۔اس کے علاوہ ایک کیس کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں عدالت میں طلب کیا تھا .تا ہم عامر لیاقت عدالت میں پیش نہ ہوئے۔جس کے بعد عدالت نے عامر لیاقت حسین کو عدم حاضری پر 20 ہزار جرمانہ جرمانہ عائد کر دیا۔عدالت نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ عامر لیاقت جرمانہ کی رقم ڈیموں کی تعمیر کے لیے بنائے گئے اکاونٹ میں جمع کروائیں۔اور اب چیف جسٹس نے کراچی میں وکلا کو بھی یہ ہدایت کی کہ وہ مجھے دعوت کھلانے کی بجائے کھانے کے پیسے فنڈ میں جمع کروا دیں۔