اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سینئر صحافیوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، اس ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری بھی شامل تھے، اس ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ صحافیوں کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران فرانس کے صدر ایمنوال میکرون کا دو مرتبہ فون آیا جس پر عمران خان نے کہاکہ میں بعد میں فون سنوں گا ابھی مصروف ہوں۔
معروف صحافی نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی درخواست پر عمران خان فون سننے گئے، اس ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں صرف انہی ممالک کا دورہ کروں گا جس سے پاکستان کو فائدہ ہو، جب وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب کے بارے میں بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وہ ایک دلیر آدمی ہیں، انہوں نے کھل کر عثمان بزدار کی حمایت کی، معروف صحافی نے بتایا کہ جب ڈی پی او پاکپتن کے حوالے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ تمام حقائق سپریم کورٹ میں سامنے آ جائیں گے، وزیراعظم عمران خان نے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کے معاملے پر کہا کہ وہ صرف اس کا ہفتے میں دو بار استعمال کرتے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں اس لیے سڑک کے راستے نہیں جاتا کیونکہ مجھے سکیورٹی اداروں نے خبردار کیا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو مسائل سے بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر کا سفر کرتا ہوں، اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب کوئی سفارش نہیں چلے گی۔ عمران خان نے کہا کہ احتساب شروع ہونے پر لوگ کہیں گے کہ جمہوریت خطرے میں ہے لیکن ہم احتساب کا عمل جاری رکھیں گے۔معروف صحافی نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کی کوئی غلط بات نہیں مانیں گے، امریکہ سے لڑ نہیں سکتے ان سے تعلقات بہتر کریں گے، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مجھے تین ماہ کا وقت دیں اس کے بعد آپ لوگ بے شک تنقید کریں، معروف صحافی نے کہا کہ اس سے پہلے ہماری وزیراعظم ہاؤس میں اچھی تواضع کی جاتی تھی مگر اس ملاقات میں صرف چائے اور بسکٹ دیے گئے۔اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے بہت سی ایسی باتیں بھی کیں جن کو انہوں نے آف دی ریکارڈ رکھنے کا کہا۔