منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

اپوزیشن کی اے پی سی،تحریک انصاف کو حکومت بنانے سے پہلے ہی بڑاجھٹکا،کراچی ،پشاور،لاہور اور اسلام آباد بند،اسمبلیوں کا بائیکاٹ کرنے کی تیاریاں،دھماکہ خیز خبر سنادی گئی‎

datetime 27  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) اور متحدہ مجلس عمل کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی ، آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان نے کی، وزیراعظم آزاد کشمیر اور گورنر سندھ نے بھی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی، اس کے علاوہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان، اکرم درانی، شیرپاؤ، شاہ اویس نورانی، علامہ ساجد نقوی، سراج الحق کے علاوہ دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے اس میں شرکت کی۔

اس کانفرنس میں پیپلز پارٹی نے شرکت سے معذرت کر لی، اسفند یار ولی نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے خلاف پرامن احتجاج کیا جائے گا، 30 جولائی کو احتجاج کیا جائے گا، اسفند یار ولی خان نے شہباز شریف کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ہم کراچی اور پشاور بند کر سکتے ہیں، لاہور اور اسلام آباد آپ بند کردیں ، اس کے علاوہ اے این پی نے اسمبلیوں میں حلف نہ اٹھانے کی تجویز دی، اسفندر یار ولی نے کہا کہ بائیکاٹ کا موثر طریقہ یہ ہے کہ حلف نہ اٹھایا جائے، ن لیگ کے صدر شہباز شریف کے علاوہ ساری جماعتوں نے اس تجویز پر اتفاق کیا، اس موقع پر اسفندیار نے کہا کہ آپ کو صرف کالی پٹیاں باندھ کر پارلیمنٹ میں بیٹھنا ہے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں،اگر ایسا کرنا ہے تو سب اپنی چادریں اٹھائیں اور گھروں کو جائیں، اگر کچھ کرنے کا حوصلہ ہے تو کریں ورنہ خاموشی سے بیٹھ جائیں ، اسفند یار نے مزید کہا کہ ایک کام کرو سڑکوں پر احتجاج یا پھر اسمبلی میں اپوزیشن ، شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل تک ہم مخالف تھے لیکن آج ہم سب ایک ہیں، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ لگتا ہے پیپلز پارٹی ہمارا ساتھ نہیں دے گی، ہم سڑکوں پر نکلیں گے، آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ احتجاج کرنا ہے تو مزید تاخیر نہ کریں، اگر احتجاج کرنا ہے تو کوئی حلف نہ اٹھائے، نتائج کو مسترد کرتے ہوئے تحریک شروع کی جائے۔ فاروق ستار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدترین دھاندلی ہوئی ہے، اپنی مرضی کی جماعتوں کے امیدواروں کو جتوایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے رابطے کے بعد آل پارٹیز کانفرنس شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا حتیٰ کے ان کے رہنما فاروق ستار اور کنورنوید اے پی سی میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ چکے تھے، ایسے میں کنور نوید تو آل پارٹیز کانفرنس میں شریک نہیں ہوئے لیکن فاروق ستار اے پی سی میں پہنچ گئے، جہاں پر ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ یہاں کیسے، جس کے جواب میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کو سانپ سونگھ گیا، وہ کوئی جواب دیے بغیر اندر چلے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…