کوئٹہ (آن لائن) بدھ کے روز انتخابات کے اہم موقع پر کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر ڈی آئی جی پولیس کے قافلے پرخود کش حملہ آور نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں5پولیس اہلکاروں اور ایس ایچ او سمیت 31افراد شہید اور 30سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کیلئے کوئٹہ کے سول ہسپتال میں منتقل کیا گیا تو وہاں پر موجود ڈاکٹروں نے 8افراد کی حالت کو تشویشناک قرار دے دیا۔
زخمیوں میں متعدد پولیس اہلکار اور راہگیر شامل ہیں۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو حفاظتی حصار میں لے لیا ۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق دھماکہ خود کش تھا جس میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے اس کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں نے بھی موقع پر سے شواہد جمع کیے ۔دوسری جانب آئی جی عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ دھماکا پولیس موبائل کے قریب ہوا،دھماکے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے۔بظاہرا یسامعلوم ہوتا ہے کہ پولیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ۔ادھر سول ہسپتال ذرائع نے31افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، صورت حال کے پیش نظر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔ اسپتال انتظامیہ نے زخمیوں کیلئے لوگوں سے خون دینے کی اپیل کی ہے۔صدر مملکت ممنون حسین، نگراں وزیر اعظم ناصر الملک ،مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ،پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو سمیت آصف زرداری اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنماوں نے کوئٹہ دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اس حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ انتخابات کے دن دہشتگرد دھماکے ملک اور جمہوریت پر حملہ ہے۔ قوم آج دہشتگردی کے خلاف اپنا فیصلہ ووٹ کی طاقت سے دے گی ۔بلاول بھٹو زرداری نے شہدا کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔