راولپنڈی(آن لائن)اڈیالہ جیل میں قید مریم نواز کے ٹوئیٹ کا معمہ حل ہو گیا۔بااثر قیدی راجہ ارشد کا وائی فائی اور موبائل استعمال کیا گیا،راجہ ارشد سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو کے بھانجے برسٹر فہد کے قتل میں ملوث ہونے پر جیل میں ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق جیل ذرائع نے بتایا ہے کہ ملزم کے پاس پانچ سمیں ہیں۔جن میں امریکہ ،برطانیہ کی سمز بھی شال ہیں۔اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 13جولائی سے میاں نواز شریف اور مریم نواز احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی سزا بھگت رہے ہیں اور مریم نواز نے 21جولائی کو جیل سے سے پہلا ٹوئیٹ کیا جس میں انہوں نے فیض احمد فیض کی نظم لکھی تھی ’’جس دھج سے کوئی مقتل گیا ،وہ شان سلامت رہی ہے ۔’’یہ جان تو آنی جانی ہے ،اس جان کی کوئی بات نہیں ،گربازی عشق کی بازی جو چاہو لگا دو ڈر کیسا،گرجیت گئے تو کیا کہا ،ہار بھی گئے تو بازی مات نہیں ‘۔اسکے بعد جیل حکام کی دوڑیں لگ گئیں کہ آخر ٹوئیٹ کہاں سے ہوا ؟۔رپورٹ کے مطابق تحقیقات کے نتیجے میں معلوم ہوا کہ اڈیالہ جیل میں پابند سلاسل بااثر قیدی راجہ محمد ارشد کا وائی فائی اور موبائل استعمال کیاگیا،راجہ ارشد سابق چیئرمین سینٹ محمد میاں سومرو کے بھانجے برسٹر فہد کے قتل میں ملوث تھا اور اس نے جیل حکام کو بھاری رقم ادا کرکے وائی فائی اور موبائل کی سہولت حاصل کی راجہ ارشد کے پاس پانچ سمیں ہیں جن میں امریکہ اور برطانیہ کے علاوہ پاکستانی سمیں بھی ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جب نواز شریف کو اڈیالہ جیل بھیجنے کا فیصلہ ہوچکا تو جیل میں اپنے بندے لگائے گئے کہ کیسے جیل سے پیغام باہر پہنچایا جائے اور یہ سب تیاری مکمل کرلی گئی ، راجہ ارشد سے بھی اسی بناء پر رابطہ ہوا ۔