شہبازشریف کا موجودہ نظام سے بغاوت کا اعلان، عوام نے موقع دیا تو کون سانظام لیکر آئینگے؟سابق وزیر اعلیٰ کا آخری جلسے میں دبنگ خطاب

24  جولائی  2018

ڈیرہ غازیخان ( آن لائن)مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہاہے کہ عوام نے موقع دیا تو موجودہ فرسودہ نظام ختم کردیں گے ، قائد اعظم اور اسلام کا نظام لیکر آئیں گے۔چین کی مدد سے ڈیم تعمیر کریں گے۔تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازیخان میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ نوازشریف دل کے مریض ہیں اور ان کو اڈیالہ جیل میں زمین پر سلایا گیااور صحیح ادویات نہیں دی گئیں۔

زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن میں نگران حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ طبی وجوہا ت پر کچھ ہوا تو عوام کے ہاتھ ہوں گے اور تمہارا گریبان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کو سلام پیش کرتا ہوں جو جنوبی پنجاب میں نیب کے تمام تر دباؤ کے باوجود کھڑے رہے حالانکہ نیب نے جنوبی پنجاب میں ہمارے بندو ں کوتوڑا۔انہوں نے کہا کہ جب راجن پور میں سیلاب آیا میں خود یہاں ہوتا تھا۔ ہمارا ایک قصور ہے کہ نوازشریف نے ایٹمی دھماکے کئے اور ملک سے اندھیرے ختم کئے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے آخری جلسے میں اعلان کررہاہوں کہ اگر عوام نے ہم کو کامیاب کروایا تو ہم چین کی مدد سے بھاشا ڈیم بنوائیں گے۔ شہبازشریف نے کہا کہ میں اس نظام کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتا ہوں جہاں تھانے میں ظلم ہوتا ہے اور کچہری میں انصاف ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے مجھے کامیاب کروایا تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں قائد اعظم کا نظام اور اسلام کا نظام لیکرآؤں گا اور اس فرسودہ نظام کوجو بیوہ پر ظلم کرتاہے دفن کردیں گے۔دریں اثناء سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ڈیرہ غازی خان میں انتخابی مہم کے آخری جلسے کے دوران تقریر کرتے ہوئے زبان پھسل گئی اور اپنے امیدواروں کی تعریف کرتے ہوئے ایسی بات منہ سے نکل گئی کہ خود ہی کچھ دیر کیلئے خاموش ہو گئے۔

شہباز شریف جلسے میں خطاب کے دوران نواز شریف اور مریم نواز شریف کیساتھ ہونے والے سلوک پر بات کرتے رہے اور ڈی جی خان میں امیدواروں کو تنگ کئے جانے پر لب کشائی بھی کی جبکہ مخالفین پر تنقید کے تیر چلانے کے ساتھ شرکاء کو شیر کے نشان پر مہر لگانے کی تاکید کی۔انہوں نے حلقہ میں اپنے امیدواروں کی تعریف کرتے ہوئے یہ بتانے کی کوشش کی وہ ’شریف باپ کے بیٹے ہیں لیکن جوش خطابت میں جملہ بدل گیا اور کہہ بیٹھے ’’شریف باپ کے باپ ہیں۔۔۔‘‘ شہباز شریف کو فوراً ہی اپنی غلطی کا احساس ہو گیا جس کے باعث وہ کچھ دیر کیلئے خاموش ہو گئے اور پھر خطاب شروع کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…