جیل میں نواز شریف کے ساتھ 14 جولائی سے 22 جولائی تک کیا بیتی، سینئر ڈاکٹر کے حیران کن انکشافات

23  جولائی  2018

راولپنڈی (نیوز ڈیسک) سینئر رجسٹرار کارڈیالوجی ڈاکٹر حامد شریف خان کی جانب سے جاری کی گئی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آئی ہے، واضح رہے کہ میاں محمد نواز شریف کو 13 جولائی 2018ء کو راولپنڈی جیل میں منتقل کیا گیا ، 14 جولائی کو سینئر رجسٹرار کارڈیالوجی ڈاکٹر حامد شریف خان اڈیالہ جیل انہیں دیکھنے کے لیے گئے۔

ڈاکٹر حامد شریف خان نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ جب وہ 14 جولائی کو میاں نواز شریف سے اڈیالہ جیل میں ملے تو نواز شریف نے انہیں بتایا کہ طویل اور تھکا دینے والے سفر کی وجہ سے انہوں نے رات کو اچھی نیند کی اور میاں نواز شریف نے چھاتی کے درد کی شکایات کے حوالے سے خبروں کو جھٹلایا، ڈاکٹر حامد نے ان کے خون کے ٹیسٹ لیے تاکہ ان کے ٹی ایف ٹی اور ایچ بی اے لیول کے بارے میں پتہ چل سکے۔ میاں نواز شریف نے ای سی جی اور ایکو کرانے سے بھی انکار کیا اور کہا کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں، ڈاکٹر حامد نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ 15 جولائی کو میں دوبارہ میاں نواز شریف کے پاس اڈیالہ جیل گیا جہاں انہیں بی کلاس میں منتقل کر دیا گیا تھا، انہیں بیڈ مہیا کردیا گیا تھا اور پنکھے کی سہولت بھی موجود تھی، میاں نواز شریف نے مجھے بتایا کہ جیل کے گرم اور حبس زدہ ماحول کی وجہ سے مجھے شدید پسینہ آیا ہے۔ ڈاکٹر حامد نے کہاکہ وہ بہت مستحکم نظر آ رہے تھے اور ان کی کلینکل رپورٹس بھی ٹھیک تھیں مگر شدید گرمی کی وجہ سے ان کا یوریا 55mg/dl تک ہو چکا تھا حالانکہ اس کی حد 1.3 mg/dl ہے۔ میاں نواز شریف بلڈ شوگر بھی بڑھ چکی تھی، ان تمام چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر حامد نے میاں نواز شریف کو ٹھنڈی جگہ رکھنے کا مشورہ دیا۔ ڈاکٹر حامد نے لکھا کہ میں ان کی خوراک کے متعلق بھی پریشان تھا

اور حکام سے درخواست کی کہ انہیں میڈیکل سپیشلسٹ یا ان کے ذاتی معالج کو دکھایا جائے تاکہ ان کی انسولین کی خوراک کے متعلق تجویز کیا جا سکے۔ ڈاکٹر حامد اپنی رپورٹ میں لکھتے ہیں کہ میں نے 18 جولائی کو دوبارہ وزٹ کیا، اس موقع پر میاں نواز شریف نے حبس زدہ اور گرم ماحول کی وجہ سے نیند کی کمی کی شکایت کی، انہوں نے کہا کہ میں تین دن سے صحیح طرح سے سو نہیں پایا۔

ڈاکٹر حامد نے کہا کہ میں نے میاں نواز شریف سے کہا کہ بطور ایک شوگر اور دل کے مریض کی حیثیت سے آپ کے لیے نیند کی کمی نقصان دہ ہے، اس سے آپ کے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ڈاکٹر حامد نے کہاکہ میں نے دوبارہ ان کے لیے ائیرکنڈیشنڈ کا تقاضا کیا کہ ان کی صحت کے لیے گرم موسم ٹھیک نہیں ہے لہٰذا انہیں ائیرکنڈیشنر مہیا کیا جائے۔ اپنے 20 جولائی کے دورے کے بارے میں ڈاکٹر حامد کہتے ہیں کہ

میاں نواز شریف کو ایک Mist fan تو مہیا کر دیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے میاں نواز شریف پھر بھی اس گرم ماحول میں خود کو ایڈجسٹ نہیں کر پائے اور انہوں نے کہاکہ میں یہاں گرمی اور حبس محسوس کرتا ہوں اور رات کو ٹھیک طرح سے سو نہیں سکتا۔ ڈاکٹر حامد نے کہاکہ میں نے ان کا Renal function اور سیرم کے لیے بلڈ سیمپل حاصل کیا، رپورٹ آنے پر مجھے شدید پریشانی لاحق ہوئی اور میں نے محسوس کیا کہ

ان کے ائیرکنڈیشنر ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ ان کا یوریا بڑھتے ہوئے 84 mg/dl تک پہنچ چکا تھا، ڈاکٹر حامد نے کہاکہ میں نے اس کیس پرپروفیسر ڈاکٹر اظہر محمود کیانی سے گفتگو کی، انہوں نے تمام رپورٹس کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ میاں نواز شریف کو ہسپتال میں داخل کرا دینا چاہیے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹرز نے نوازشریف کو فوری طورپر ہسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دیا ہے، ان کے جسم میں پانی کی شدید کمی پیداہوچکی ہے میڈیکل بورڈ نے ہیلتھ سیکرٹری پنجاب کو ایمرجنسی میں مطلع کردیاہے، اور انہیں بتایاگیا ہے کہ اقدامات کرنا اب آپ کی ذمہ داری ہے، بتایاجارہاہے کہ نوازشریف کے خون میں یوریا کی مقدار خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے، ان کے جسم میں پانی کی شدید کمی ہے اور ان کے دل کی دھڑکنیں بھی ناہموار ہوچکی ہیں، میڈیکل بورڈ نے اس سلسلے میں تصدیق کردی ہے، ڈاکٹرز نے انتباہ کیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں نوازشریف کی کڈنی فیل ہونے کا خدشہ ہے اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…