اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سیاسی مخالفین کے بارے میں نازیبازبان استعمال کرنے سے روک دیا اورنوٹس کی سماعت انتخابات کے بعد تک ملتوی کردی جبکہ عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ گدھا تو معمولی لفظ ہے، یہاں استاد بھی گدھا کہہ دیتے ہیں۔
اس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ استاد کی بات اور ہوتی ہے۔ جمعرات کو الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بنچ نے عمران خان کے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت کی ،تحریک انصاف کے چیئرمین انتخابی مصروفیت کی وجہ سے کمیشن کے سامنے پیش نہ ہوئے ،عمران خان کی جگہ ان کے وکیل بابرا عوان پیش ہوئے۔ممبر سندھ عبدالغفار سومرونے کہا کہ عمران خان نے جلسے میں بہت نازیبا زبان استعمال کی،آپ نے سنا تو ہوگا، آپ ساتھ ہی ہوتے ہیں،بابر اعوان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی ہاں میں نے سنا ہے، مزید کیا ہوا ہے آپ کی اجازت سے سناؤں؟۔بابر اعوان نے سپیکر ایاز صادق کا وڈیو کلپ کمرہ عدالت میں لگا دیا،وکیل عمران خان نے کہا کہ یہاں ایسے ایسے الفاظ بھی استعمال ہورہے ہیں، نکاح، شادی،گھر والوں کے بارے میں ایسے ایسے لفظ استعمال کئے گئے،بابر اعوان نے کہا کہ طالبان خان اور اس سے بھی برے الفاظ استعمال ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی یہ نہیں کہتی کہ نوٹس نہ دیں۔ممبر پنجاب الطاف ابراہیم نے کہا کہ آپ اپنے نوٹس کا جواب دیں دیگر کو بھی نوٹس جاری ہو رہے ہیں،جب بڑے لیڈر ایسی زبان استعمال کریں تو دنیا میں اچھاتاثر نہیں جاتا،بابر اعوان نے کہا کہ گدھا تو معمولی لفظ ہے، یہاں استاد بھی گدھا کہہ دیتے ہیں۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ استاد کی بات اور ہوتی ہے۔
وکیل عمران خان نے کہا کہ ایک صوبے والا دوسرے صوبے کو کہے کہ ووٹ دینے والا بے غیرت ہے۔ممبر سندھ عبدالغفار سومرو نے کہا کہ احتیاط کریں کہ آئندہ ایسا نہ ہو،آپ ایک یقین دہانی کرائیں کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا، انتخابی مہم بھی چل رہی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ آئندہ ایسا ہو،ممبر کے پی ارشاد قیصر نے کہا کہ ایسی زبان ولہجہ استعمال نہ ہوکہ نفرتیں اور اشتعال پھیلے۔الیکشن کمیشن نے عمران خان کو آئندہ ایسی زبان استعمال کرنے سے روک دیا۔
وکیل بابراعوان نے عمران خان کی جانب سے تحریری یقین دہانی کرادی،الیکشن کمیشن نے نوٹس کی سماعت انتخابات کے بعد تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے نازیبا زبان استعمال کرنے کا نوٹس میڈیا میں آنے والی خبروں کی بنیاد پر لیا تھا۔مخالف سیاسی قائدین کی جانب سے عمران خان پر الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران نازیبا زبان استعمال کرتے ہیں۔