لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور ائیرپورٹ کے قریبی علاقوں، شاہد رہ بابو صابو انٹرچینج پر صورتحال انتہائی کشیدہ ، ڈی ایچ اے فیز 8 میں ن لیگ کے کارکنوں اور پولیس میں جھڑپ ، ن لیگ کارکنوں کا پتھراؤ ، پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج، ن لیگ کے رہنما حافظ نعمان سمیت متعدد کارکن زخمی، اس سے قبل سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے استقبال کے لیے جانے والے لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،
نگران حکومت کی جانب سے جگہ جگہ رکاوٹیں رکھی گئی تھیں اس کے علاوہ موٹر وے اور جی ٹی روڈ کے بھی کچھ حصوں کو بند کر دیا گیا تھا ، اس ن لیگ کے کئی کارکن اور رہنما لاہور ہی نہ پہنچ سکے ، اس سے قبل حکومت نے لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریاں بھی کی تھیں لیکن ہائی کورٹ کے حکم کے بعد انہیں چھوڑنا پڑا، لاہور میں بعض مقامات پر پولیس اور لیگی کارکنوں میں نونک جھونک بھی دیکھنے میں آئی، لیگی کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور پولیس کی ایک گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیے، مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے ریلی کی قیادت کی ان کے ساتھ ہزاروں کی تعداد میں لوگ تھے ، غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق ان کے ساتھ دس ہزار کے قریب افراد تھے، شہباز شریف ریلی میں سب سے آگے گاڑی میں موجود رہے اور لیگی رہنما کنٹینر پر موجود تھے ، اس کنٹینر پر پرویز رشید، طلال چوہدری، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔ اس موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد نے نعرے بازی کی اور شہباز شریف کی گاڑی پر پھول نچھاور کئے۔ واضح رہے کہ پنجاب بھر میں سکیورٹی فورسز اور پولیس نے کریک ڈاؤن کیا، لاہور جانیوالے ن لیگ کے متعدد رہنماؤں و کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد میں تاندالیانوالہ کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری نے نواز شریف کے استقبال کیلئے لاہور جانیوالے ن لیگ کے سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس کی بھاری نفری نے اچانک ن لیگی کارکنوں کے قافلے کو گھیرے میں لیکر پکڑ دھکڑ شروع کر دی۔