اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مزید آدھا گھنٹہ لیٹ کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس کا ڈھائی بجے سنایا جانے والا فیصلہ مزید آدھا گھنٹہ لیٹ کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل فیصلہ ساڑے 12بجے سنائے جانے کا اعلان کیا گیا تھا اور جب فریقین کے وکلا عدالت میں فیصلہ سننے کیلئے موجود تھے تو عدالتی عملے نے انہیں بتایا کہ جج محمد بشیر نے اپنے
چیمبر سے حکم بھیجا ہے کہ فیصلہ دن ڈھائی بجے سنایا جائے گا تاہم پھر فیصلہ سنائے جانے کے وقت میںمزید آدھا گھنٹہ توسیع کرتے ہوئے فیصلہ 3بجے سنانے کے اعلان کیا گیا اور اب ایک بار پھر فیصلہ سنائے جانے کے وقت میں آدھے گھنٹے کی توسیع کر دی گئی ہے اور اب فیصلہ ساڑھے تین بجے سنایا جائے گا۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق فیصلہ سنائے جانے کے وقت میں میں آدھے گھنٹے کی مزید توسیع کر دی گئی ہے۔ فیصلہ سنائے جانے میں تاخیر کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے اور جج محمد بشیر نے فیصلہ سنانے میں بار بار تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ تحریر کر لیا گیا ہے ، اس کی کاپیاں فریقین، متعلقہ محکموں اور میڈیا کو دئیے جانے کیلئے کاپیاں کروائی جا رہی ہیں جس کے دوران صفحات آگے پیچھے ہو جاتے ہیں اور وقت میں توسیع کرنا پڑ جاتی ہے۔ جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ ایسا ہو جاتا ہے اس میں فکر کی کوئی بات نہیں۔ دوسری جانب ن لیگ کے رہنما بیرسٹر ظفر اللہ خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم سے دعا کی اپیل ہے ، فیصلے سے قبل اس پر کسی بھی قسم کا تبصرہ نہیں کرونگا۔ صحافی نے بیرسٹر ظفر اللہ خان سے سوال کیا کہ آج احتساب عدالت کے باہر لیگی کارکن نظر نہیں آرہے، اگر فیصلہ آپ کے خلاف آیا تو کیا انتخابات کا بائیکاٹ کر سکتے ہیں جس پر بیرسٹر ظفر اللہ خان کا کہنا تھا کہ بالکل بھی نہیں، انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔ نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے ہمیں یہی اطلاع ہے کہ وہ وطن واپس آئیں گے ۔