لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فوادحسن فواد کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتار کرلیا ۔ان پر9سی این جی اسٹیشنز کی غیر قانونی منتقلی ،آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکیم اور نجی بینک میں غیر قانونی ملازمتوں کے الزامات ہیں۔ نیب کل احتساب عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمارنڈ حاصل کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری اور انتہائی بااثر سمجھے جانے والے بیوروکریٹ فواد حسن فواد کو نیب لاہور نے گرفتار کرلیا ہے ۔فواد حسن فواد پر کرپشن کے تین الزامات ہیں جن میں 9سی این جی سٹیشنز کی غیر قانونی منتقلی ،آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکیم اور نجی بینک میں غیر قانونی ملازمت کے الزامات شامل ہیں ۔ ان کے غیر قانونی اثاثوں میں راولپنڈی صدر میں 10ارب سے زائد مالیت کا پلازہ ہے جو اس نے اپنے بھائی کے نام کروا رکھا ہے نیب نے اس پلازے کے بارے میں بھی تحقیقات مکمل کررکھی ہیں۔فواد حسن فواد وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری بننے سے قبل پنجاب میں اعلیٰ عہدوں پرفائز رہے اور اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں۔ حکومتی نوکری میں آنے سے قبل فواد حسن فواد امریکہ میں پاکستانی سفیر علی جہانگیر کے ملکیتی بینک جے ایس بنک میں ملازم تھا اس سے قبل 11بار طلب کرنے کے جواب میں 4مرتبہ نیب میں پیش ہوکر گھنٹوں تک سوالات کے جوابات بھی دیئے لیکن اب ٹھوس شواہد جمع ہونے پر ان کو باقاعدہ گرفتار کرکے لاک اپ میں بند کردیا گیا ہے جس کے تصدیق ڈی جی نیب لاہور نے کردی ہے ۔
فواد حسن فواد کو وائٹ کالر کرائم کی سب سے بڑی مثال کی طور پر جانا جاتا ہے اور وہ وزیر اعظم ہاؤس میں اپنے اثرو رسوخ کے باعث ڈپٹی وزیر اعظم کے طور پر مشہور تھے ۔ واضح رہے کہ اس اہم ترین گرفتاری کے بعد آشیانہ ہاؤسنگ سکیم اسکینڈل میں ملوث دیگر کرداروں کی گرفتاری کا بھی امکان ہے ۔