لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کو بڑا جھٹکا لگ گیا ، عدالت نے چکوال کے این اے 64 سے امیدوارسردار غلام عباس کواثاثے چھپانے اور ٹیکس ادا نہ کرنے پر نااہل قراردیدیا۔تفصیلات کے مطابق (ن) لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے سردار غلام عباس کے خلاف قاضی عمر ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی تھی جس پر انہیں اپیلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کا کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں نا اہل قرار دیا تھا۔
اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف سردار غلام عباس نے ڈویژن بینچ سے رجوع کیا تھا جس نے بدھ کومحفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نا اہل قرار دے دیا ہے۔ قاضی عمر ایڈووکیٹ کی طرف سے اعتراضات داخل کیے گئے کہ سردار غلام عباس نے کاغذات نامزدگی گوشوارے جمع کراتے وقت چودہ سو کنال اراضی ظاہر کی جبکہ کمپیوٹر سنٹر ریکارڈ کے مطابق مذکورہ اراضی انیس سو کنال بنتی ہے۔سردار غلام عباس نے اپنی اہلیہ کے اثاثے صرف ایک گاؤں روپوال میں نو کنال ظاہر کیے ،کوٹ چوہدریاں اور مولوال میں بیس کنال گوشوارے چھپائے گئے۔ سردار غلام عباس کروڑوں روپے اثاثے ہونے کے باوجود انکم ٹیکس ادا نہیں کرتے اور ان کا این ٹی این نمبر بھی نہیں ہے۔ گوشواروں میں ڈیڑھ سو گائیں ،بھینسیں،کٹے اور بچھڑے ظاہر کیے مگر کیٹل فارم کا ذکر نہیں کیا۔کیٹل فارم کی آمدن اور اثاثے کروڑوں روپے مالیت کے بنتے ہیں۔ قاضی عمر ایڈووکیٹ نے اعتراضات داخل کراتے وقت یہ بھی لکھا کہ سردار غلام عباس کے بہاولپور میں واقع بینک اکاونٹ کی سٹیٹ منٹ نکلوائی جائے۔سردار غلام عباس ضلع ناظم اور ممبر اسمبلی بھی رہے۔لوگوں سے تو ٹیکس لیتے رہے مگر خود ٹیکس جمع کرانا گوارا نہیں کیا۔خیال رہے کہ سردار غلام عباس نے 3 جون کو ن لیگ چھور کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ چکوال کے سابق ضلع ناظم بھی رہ چکے ہیں اور انتخابات 2018 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر این اے 64 چکوال سے الیکشن لڑ رہے تھے۔