لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے متنازعہ انٹرویو دینے اور حلف کی خلاف ورزی کرنے پرسابق وزیراعظم نوازشریف اور صحافی سرل المیڈا کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف شہری آمنہ ملک کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف نے نجی اخبار کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے ملکی اداروں کے خلاف گفتگو کی اور ملکی راز افشاء4 کئے جبکہ بطور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کی معلومات فراہم کرکے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی، نواز شریف نے متنازعہ انٹرویو دیکر ملک و قوم سے غداری کی، ان کے خلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کی جائے۔ عدالت نے نوازشریف اورسرل المیڈا کے پیش نہ ہونے پردوبارہ نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت کے روبرو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پیش ہوکر کہا کہ مجھے عدالت کا نوٹس موصول نہیں ہوا بلکہ میں ایپلٹ ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ آیا تھا، عدالتی حکم کا علم ہوتے ہی پیش ہو گیا۔جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کا عدالت میں پیش ہونا قابل تحسین عمل ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے استدعا کی کہ یہ الیکشن کا مہینہ ہے کیس کی سماعت جولائی کے بعد تک ملتوی کی جائے۔جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس ستمبر تک ملتوی کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ نے متنازعہ انٹرویو دینے اور حلف کی خلاف ورزی کرنے پرسابق وزیراعظم نوازشریف اور صحافی سرل المیڈا کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف شہری آمنہ ملک کی درخواست پر سماعت کی۔