جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

قومی خزانہ 60دن کا رہ گیا!پاکستان کے ایٹمی اثاثے اور سی پیک منصوبہ داؤ پر،جانتے ہیں قرضوں کے بدلے آئی ایم ایف کیا کرنے والا ہے؟

datetime 27  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور اینکر پرسن شاہد مسعود نے کہا کہ دو ماہ میں ملک کا خزانہ خالی ہونے والا ہے ۔ پروگرام میں شریک ماہر شماریات  ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ جب قومی خزانے کی بات کی جاتی ہے تو مجھے ٹائی ٹینک کا سب سے بڑا جہاز نظر آ جاتا ہے، اس وقت کپتان ٹائی ٹینک پر بیٹھے ہیں ان کو برف کا تودا بھی نظر آرہا ہے ۔

جہاز کی سمت برف کے تودے کی طرف ہے اور میرے اندازے کے مطابق آئندہ ساٹھ دنوں کے اندر اندر پاکستان کی معیشت کا یہ ٹائی ٹینک برف کے تودے سے ٹکرا جائے گا۔میں ایمانداری سے بتاؤں تو اس وقت کوئی بھی اس جہاز کی سمت موڑنے کی کوشش نہیں کررہا۔ کوئی ذرہ بھر بھی کوشش نہیں کررہا ہے ملک کی معیشت کی سمت موڑی جائے کیونکہ اگر ملک کا خزانہ خالی ہو گا تو اس سال حکومت کا جو فنانسگ گیپ آئے گا وہ ایک اندازے کے مطابق ہمیں ایک سال کے لیے اضافی پچیس سے چھبیس ارب ڈالر ادھار لینا پڑے گا تاکہ ہم اپنا ایک سال گزار سکیں۔ ایسے میں ایک دو بلین چین دے دے گا اور کچھ مدد سعودی عرب بھی کر دے گا۔ لیکن بعد میں ہمیں آئی ایم ایف کے پاس ہی جانا پڑے گا۔ آئی ایم ایف صرف ایک مالیاتی ادارہ نہیں بلکہ ایک سیاسی ادارہ بھی ہے اور آہستہ آہستہ آئی ایم ایف کی سیاسی شرائط بھی سامنے آئیں گی۔ شاہد مسعود نے سوال کیا کہ کیا یہ ممکن ہے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے نیوکلئیر ہتھیاروں اور سی پیک پر سوال اٹھا دیا جائے جس پر تجزیہ کار نے کہا کہ 2008ء میں جو ہم نے لندن کلب سے قرضہ جات لے رکھے تھے، آئی ایم ایف نے یہ شرط عائد کی تھی کہ اس سارے قرضہ جات کے جو کھاتے ہیں وہ ہمارے سامنے کھول کر رکھے جائیں۔

آئی ایم ایف کا جو قرضہ ہے وہ لندن کلب کو واپس نہیں کیا جا سکتا۔میرا خدشہ یہ ہے کہ اس بار جو شرط آئے گی وہ یہ ہو گی کہ سی پیک کے سارے قرضے اور سارے کھاتے کھول کر آئی ایم ایف کے سامنے رکھے جائیں اور یہ شرط دی جائے گی کہ آئی ایم ایف کا جو قرضہ ہے وہ آپ سی پیک کی شکل میں چین کو واپس نہیں کر سکیں گے۔ کوشش ہو گی کہ پاکستان کو چین کے اثر سے نکال کر واپس امریکہ اور آئی ایم ایف کے زیر اثر لے جایا جائے۔واضح رہے کہ اس وقت پاکستان میں نگران سیٹ اپ حکومتی امور چلا رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…