منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

قومی خزانہ 60دن کا رہ گیا!پاکستان کے ایٹمی اثاثے اور سی پیک منصوبہ داؤ پر،جانتے ہیں قرضوں کے بدلے آئی ایم ایف کیا کرنے والا ہے؟

datetime 27  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور اینکر پرسن شاہد مسعود نے کہا کہ دو ماہ میں ملک کا خزانہ خالی ہونے والا ہے ۔ پروگرام میں شریک ماہر شماریات  ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ جب قومی خزانے کی بات کی جاتی ہے تو مجھے ٹائی ٹینک کا سب سے بڑا جہاز نظر آ جاتا ہے، اس وقت کپتان ٹائی ٹینک پر بیٹھے ہیں ان کو برف کا تودا بھی نظر آرہا ہے ۔

جہاز کی سمت برف کے تودے کی طرف ہے اور میرے اندازے کے مطابق آئندہ ساٹھ دنوں کے اندر اندر پاکستان کی معیشت کا یہ ٹائی ٹینک برف کے تودے سے ٹکرا جائے گا۔میں ایمانداری سے بتاؤں تو اس وقت کوئی بھی اس جہاز کی سمت موڑنے کی کوشش نہیں کررہا۔ کوئی ذرہ بھر بھی کوشش نہیں کررہا ہے ملک کی معیشت کی سمت موڑی جائے کیونکہ اگر ملک کا خزانہ خالی ہو گا تو اس سال حکومت کا جو فنانسگ گیپ آئے گا وہ ایک اندازے کے مطابق ہمیں ایک سال کے لیے اضافی پچیس سے چھبیس ارب ڈالر ادھار لینا پڑے گا تاکہ ہم اپنا ایک سال گزار سکیں۔ ایسے میں ایک دو بلین چین دے دے گا اور کچھ مدد سعودی عرب بھی کر دے گا۔ لیکن بعد میں ہمیں آئی ایم ایف کے پاس ہی جانا پڑے گا۔ آئی ایم ایف صرف ایک مالیاتی ادارہ نہیں بلکہ ایک سیاسی ادارہ بھی ہے اور آہستہ آہستہ آئی ایم ایف کی سیاسی شرائط بھی سامنے آئیں گی۔ شاہد مسعود نے سوال کیا کہ کیا یہ ممکن ہے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے نیوکلئیر ہتھیاروں اور سی پیک پر سوال اٹھا دیا جائے جس پر تجزیہ کار نے کہا کہ 2008ء میں جو ہم نے لندن کلب سے قرضہ جات لے رکھے تھے، آئی ایم ایف نے یہ شرط عائد کی تھی کہ اس سارے قرضہ جات کے جو کھاتے ہیں وہ ہمارے سامنے کھول کر رکھے جائیں۔

آئی ایم ایف کا جو قرضہ ہے وہ لندن کلب کو واپس نہیں کیا جا سکتا۔میرا خدشہ یہ ہے کہ اس بار جو شرط آئے گی وہ یہ ہو گی کہ سی پیک کے سارے قرضے اور سارے کھاتے کھول کر آئی ایم ایف کے سامنے رکھے جائیں اور یہ شرط دی جائے گی کہ آئی ایم ایف کا جو قرضہ ہے وہ آپ سی پیک کی شکل میں چین کو واپس نہیں کر سکیں گے۔ کوشش ہو گی کہ پاکستان کو چین کے اثر سے نکال کر واپس امریکہ اور آئی ایم ایف کے زیر اثر لے جایا جائے۔واضح رہے کہ اس وقت پاکستان میں نگران سیٹ اپ حکومتی امور چلا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…