پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

قومی خزانہ 60دن کا رہ گیا!پاکستان کے ایٹمی اثاثے اور سی پیک منصوبہ داؤ پر،جانتے ہیں قرضوں کے بدلے آئی ایم ایف کیا کرنے والا ہے؟

datetime 27  جون‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور اینکر پرسن شاہد مسعود نے کہا کہ دو ماہ میں ملک کا خزانہ خالی ہونے والا ہے ۔ پروگرام میں شریک ماہر شماریات  ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ جب قومی خزانے کی بات کی جاتی ہے تو مجھے ٹائی ٹینک کا سب سے بڑا جہاز نظر آ جاتا ہے، اس وقت کپتان ٹائی ٹینک پر بیٹھے ہیں ان کو برف کا تودا بھی نظر آرہا ہے ۔

جہاز کی سمت برف کے تودے کی طرف ہے اور میرے اندازے کے مطابق آئندہ ساٹھ دنوں کے اندر اندر پاکستان کی معیشت کا یہ ٹائی ٹینک برف کے تودے سے ٹکرا جائے گا۔میں ایمانداری سے بتاؤں تو اس وقت کوئی بھی اس جہاز کی سمت موڑنے کی کوشش نہیں کررہا۔ کوئی ذرہ بھر بھی کوشش نہیں کررہا ہے ملک کی معیشت کی سمت موڑی جائے کیونکہ اگر ملک کا خزانہ خالی ہو گا تو اس سال حکومت کا جو فنانسگ گیپ آئے گا وہ ایک اندازے کے مطابق ہمیں ایک سال کے لیے اضافی پچیس سے چھبیس ارب ڈالر ادھار لینا پڑے گا تاکہ ہم اپنا ایک سال گزار سکیں۔ ایسے میں ایک دو بلین چین دے دے گا اور کچھ مدد سعودی عرب بھی کر دے گا۔ لیکن بعد میں ہمیں آئی ایم ایف کے پاس ہی جانا پڑے گا۔ آئی ایم ایف صرف ایک مالیاتی ادارہ نہیں بلکہ ایک سیاسی ادارہ بھی ہے اور آہستہ آہستہ آئی ایم ایف کی سیاسی شرائط بھی سامنے آئیں گی۔ شاہد مسعود نے سوال کیا کہ کیا یہ ممکن ہے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے نیوکلئیر ہتھیاروں اور سی پیک پر سوال اٹھا دیا جائے جس پر تجزیہ کار نے کہا کہ 2008ء میں جو ہم نے لندن کلب سے قرضہ جات لے رکھے تھے، آئی ایم ایف نے یہ شرط عائد کی تھی کہ اس سارے قرضہ جات کے جو کھاتے ہیں وہ ہمارے سامنے کھول کر رکھے جائیں۔

آئی ایم ایف کا جو قرضہ ہے وہ لندن کلب کو واپس نہیں کیا جا سکتا۔میرا خدشہ یہ ہے کہ اس بار جو شرط آئے گی وہ یہ ہو گی کہ سی پیک کے سارے قرضے اور سارے کھاتے کھول کر آئی ایم ایف کے سامنے رکھے جائیں اور یہ شرط دی جائے گی کہ آئی ایم ایف کا جو قرضہ ہے وہ آپ سی پیک کی شکل میں چین کو واپس نہیں کر سکیں گے۔ کوشش ہو گی کہ پاکستان کو چین کے اثر سے نکال کر واپس امریکہ اور آئی ایم ایف کے زیر اثر لے جایا جائے۔واضح رہے کہ اس وقت پاکستان میں نگران سیٹ اپ حکومتی امور چلا رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…