اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کا آج آخری روز ہے اور ایپلٹ ٹریبونلز کی جانب سے فیصلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایپلٹ ٹریبونل نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو قومی اسمبلی کے
حلقہ این اے 53 اسلام آباد ٹو سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔الیکشن ٹریبونل نے درخواست گزار ہارون ارشد شیخ کی جانب سے عمران خان کے خلاف اٹھائے جانے والے تمام اعتراضات مسترد کردیے۔ درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ عمران خان نے جو اثاثے 2013 میں ظاہر کیے وہ اب نہیں ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔ واضح رہے کہ جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی نے این اے 53 سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کیا تھا جس پر ریٹرننگ آفیسر نے اعتراض کنندہ اور عمران خان کو 18 جون کو طلب کیا تھا ۔ عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے لگائے گئے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان ٹیرین وائٹ کو اپنی بیٹی تسلیم نہیں کرتے لہذا وہ آئین کی دفعہ 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے، عمران خان صادق اور امین نہیں لہٰذا ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔اعتراض کنندہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ عمران خان سیتا وائٹ سے اپنی بیٹی ٹیرن کو تسلیم کریں یا نہ کریں دونوں صورتوں میں وہ صادق اور امین نہیں رہے جبکہ ریٹرننگ آفیسر نے عمران خان کے خلاف اعتراض مسترد کیے تو سپریم کور ٹ جائیں گے۔خیال رہے کہ عمران خان آج ذاتی طور پر خود اپیلٹ ٹریبونل میں پیش ہوئے تھے جہاں انہوں نے کالم این پر کرتے ہوئے حلقے کیلئے اپنی خدمات درج کی تھیں۔