جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

سرکاری ہسپتال میں پیدا ہونیوالے بچوں کی خفیہ خریدو فروخت کا انکشاف، لڑکی اور لڑکے کا ریٹ کتنا مقرر تھا؟ہسپتال کی گرفتار ملازمہ کے سنسنی خیز انکشافات

datetime 9  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال کی ملازمہ نومولود کی خریدو فروخت میں ملوث نکلی۔ 1200 بچوں کو فروخت کرنے کا اعتراف،نجی ٹی وی کےمطابق فیصل آباد پولیس کو شہر میں نومولودوں کی خریدو فروخت کے کاروبار کی اطلاع ملی تھی جس پر ایک مکان پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے پانچ دن کی بچی بازیاب کی گئی جب کہ مکان سے ایک لاکھ 80 ہزار روپے بھی ملے۔پولیس نے مکان سے ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا

جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ 30 سال سے الائیڈ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اس عرصے میں اس نے 1200 بچے فروخت کیے۔پولیس کے مطابق ملزمہ نے بتایا کہ نومود میں لڑکا تین لاکھ اور لڑکی دو لاکھ میں فروخت کی جاتی تھی اور زیادہ خریدار آنے پر بچوں کی بولی لگائی جاتی تھی، اس کے علاوہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ مل کر ناجائز نومولود بھی فروخت کرتی تھی۔پولیس کے مطابق ملزمہ نے دوران تفتیش یہ بھی بتایا کہ الائیڈ اسپتال کی تین گائناکولوجسٹ بھی اس کاروبار میں ملوث ہیں اور اسے صرف اس کام کا کمیشن ملتا تھا جب کہ بچوں کی فروخت کے عوض ملنے والی کچھ رقم ہسپتال کے وارڈ پر بھی خرچ کی جاتی تھی۔پولیس کا کہنا ہےکہ ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی جب کہ ملزمہ کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔دوسری جانب الائیڈ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خرم الطاف نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزمہ الائیڈ ہسپتال کی پرانی ملازمہ تھی اور ان دنوں اس کی ڈیوٹی آؤٹ ڈور وارڈ میں تھی۔ایم ایس نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے اور ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر اسے فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے، اب پولیس جو کارروائی کرے گی اس کے

مطابق آگے بڑھا جائے گا۔بچوں کی فروخت کےکاروبار میں ڈاکٹروں کے ملوث ہونے سے متعلق ملزمہ کے الزام پر ڈاکٹر خرم الطاف نے کہا کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ملزمہ خود کو بچانے کے لیے یہ الزامات لگارہی ہے۔علاوہ ازیں پولیس حکام کا کہناہےکہ ملزمہ سے مزید تفتیش کی جائے گی اور اس کے الزامات کی تصدیق کرکے کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔واضح رہے کہ پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی یہ مکروہ دھندا جاری ہے لیکن بااثر افراد کی آشیر باد سے ملزم بچ نکلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ،سوشل میڈیا پر جیسے ہی یہ خبر وائرل ہوئی ،عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اس معاملےکی تہہ تک پہنچا جائے اور گھنائونے چہروں کو بے نقاب کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…