اسلام آباد(سی پی پی )احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں ملزمان کا بیان قلمبند کرنے کا آغاز کر دیا۔ مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کا بیان بدھ کو ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔
العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے اپنا بیان مکمل کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ دستیاب شواہد کی روشنی میں اخذ کیا کہ نوازشریف ہل میٹل کے حقیقی بینفشری، حسین نواز ان کے بے نامی دار ہیں۔واجد ضیا نے احتساب عدالت کو بتایا کہ ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ نے 2010 سے 2017 کے دوران 9.9 ملین ڈالر کا منافع کمایا ، 2010 سے 2015 کے درمیان ہل میٹل اور حسین نواز کی طرف سے 8.9 ملین ڈالر نواز شریف کو بھجوائے گئے، بینک ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حسین نواز نے 88 فیصد منافع نوازشریف کو بھجوایا۔ جن برسوں میں کمپنی نقصان میں تھی تب بھی رقوم نوازشریف کو بھجوائی گئیں۔جے آئی ٹی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ 2010 میں ہل میٹل نے 588000 ڈالر منافع حاصل کیا جس میں سے 5.1 ملین ڈالر نوازشریف کو بھجوائے گئے۔ 2015 میں کمپنی 1.5 ملین ڈالر نقصان میں تھی پھر بھی نوازشریف کو 2.1 ملین ڈالر بھیجے گئے۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث بدھ کو واجد ضیا پر جرح شروع کریں گے۔