اسلام آباد(سی پی پی )سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ یہ اعلامیہ غلط فہمی پر مبنی، بڑا خوفناک اور تکلیف دہ ہے، قومی کمیشن بننا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے،یہ پتہ لگایا جانا چاہیے کہ ملک میں دہشت گردی کی بنیاد کس نے رکھی ،کوئی ملک آج ہمارے ساتھ کھڑا نہیں دنیا میں ہم تنہا رہ گئے ہیں، بات ذات کی نہیں پورے ملک کی ہے کہ ملک کس سمت میں چلا گیا ہے۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ یہ اعلامیہ بڑا خوفناک اور بڑا تکلیف دہ ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی چھان بین کے لیے ‘قومی کمیشن بننا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔اس موقع پر سابق وزیراعظم نے پاکستان کی سفارتی تنہائی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہم تنہا ہو گئے ہیں، کوئی ملک ہے جو آج ہمارے ساتھ ہے، نام بتائیں؟ نوازشریف نے کہا اب پتہ کرنا ہوگا کہ ملک میں دہشت گردی کی بنیاد کس نے رکھی اور ذمہ دار کون ہے، ہمارا کتنا پیارا ملک تھا اب ایسے دیکھ کرتکلیف ہوتی ہے، اب معلوم کیا جائے کہ ملک کو یہاں تک کس نے پہنچایا۔دوسرے ممالک کے ساتھ ہماری دوستیاں ہورہی تھیں، خواجہ آصف سے پوچھیں دوسرے ممالک نے میرے متعلق کیا رائے دی۔اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ ‘5 سال تک آپ کی حکومت رہی، آپ نے ایک بھی ملک دوست نہیں بنایا؟’جس پر نواز شریف نے کہا کہ ‘بات ذات کی نہیں پورے ملک کی ہے کہ ملک کس سمت میں چلا گیا۔سابق وزیراعظم نے اکتوبر 2016 میں سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی ایک اور خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں
باتیں ہوئیں تھیں کہ گھر کو ٹھیک کریں، اس کو ڈان لیکس بنا دیا گیا جبکہ وہ تو حقیقت تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے حالیہ متنازع بیان سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا تھا۔سول اور ملٹری قیادت پر مشتمل قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اس کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس میں قومی سلامتی کمیٹی نیمتفقہ طور پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیان کو مسترد کر دیا۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزرا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات سمیت بحری اور فضائی افواج کے سربراہان ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی آئی بی محمد سیلمان خان، ڈی جی ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا اور اعلی سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔