اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی سلامتی کے مقتدر اداروں نے ممبئی حملوں سے متعلق سابق وزیراعظم نوازشریف کے متنازعہ انٹرویو پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے سیکرٹریٹ نے اس حوالے سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو آگاہ بھی کردیا ہے اور کمیٹی کا اجلاس ایک دو دن میں متوقع بھی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتدر ادارے حیران ہیں کہ نواز شریف نے اس متنازعہ انٹرویو کی وضاحت دو دن گزرنے کے باوجود بھی نہیں کی اور اس انٹرویو کے لیے انہوں نے ڈان لیکس کے مرکزی کردار سرل المیڈا کا ہی انتخاب کیا ۔ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ سرل المیڈا کے زریعے ممبئی حملوں سے متعلق نوازشریف کے انٹر ویو کا فیصلہ مریم نواز اور پرویز رشید کی مشاورت سے ہوا اور ان دونوں پر ڈان لیکس کے حوالے سے سنگین الزامات بھی لگے تھے سرل المیڈا کو ملتان ائیر پورٹ پر خصوصی انٹر ی پاس جاری کیا گیا اس کے لیے مشیر ہوا بازی سردار مہتاب کے پی ایس او نے خصوصی طور پر اجازت نامہ جاری کیا اور انٹرویو لیا بھی ملتان ائیر پورٹ ہی گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت ان کی پوری حکومت کے علم میں بھی نہیں تھا کہ نواز شریف اس طرح کا انٹرویو دے کر اپنے اور پارٹی کے لیے مشکلات بڑھا دینگے اسی لیے اس معاملے پر کوئی حکومتی وزیر بولنے کو تیار نہیں ہے ۔ قومی سلامتی کے مقتدر اداروں نے ممبئی حملوں سے متعلق سابق وزیراعظم نوازشریف کے متنازعہ انٹرویو پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے سیکرٹریٹ نے اس حوالے سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو آگاہ بھی کردیا ہے اور کمیٹی کا اجلاس ایک دو دن میں متوقع بھی ہے۔