لاہور(نیوز ڈیسک) ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب بچاؤ کے لیے پوری قوت لگانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ن لیگ نے دوسرے صوبوں میں صرف سیاسی ساکھ بحال رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ن لیگ نے وفاق کو چھوڑو پنجاب بچاؤ کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اپنی پوری قوت پنجاب میں لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ن لیگ نے دوسرے صوبوں کی بجائے تمام سیاسی قوت، اثر و رسوخ پنجاب میں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے،
دوسرے صوبوں میں اپنی سیاسی ساکھ بحال کرنے کے لیے جلسے کیے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت سے اراکین اسمبلی کی طرف سے پارٹی چھوڑ کر جانے، نیب کی کارروائیوں کے بعد پنجاب میں (ن) لیگ نے کمزور پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے ساری توجہ پنجاب پر مرکوز رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس ضمن میں مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز، مسلم لیگ (ن) کے صدر و وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دیگر رہنما زیادہ جلسے اور جلوسوں کو پنجاب کی حد تک رکھیں گے۔ مسلم لیگ (ن) نے وسطی و جنوبی پنجاب کے بڑے گروپوں، برادریوں، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی سے ناراض گروپوں کے ساتھ بھی رابطے شروع کر دیے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے تمام حلقے جہاں مسلم لیگ (ن) کے قومی اسمبلی کی نشست پر تگڑے امیدوار ہیں، انہیں صوبائی حلقوں میں الیکشن لڑنے کا کہا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق سینیٹر سعود مجید کو یہ خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ جنوبی پنجاب میں تگڑے امیدواروں،گروپوں سے رابطے کریں اور اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ اگر وہ انتخابات ن لیگ کی جانب سے لڑیں گے تو ان کو بھاری بھاری فنڈنگ کی جائے گی۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ رحیم یار خان، دنیا پور اور دیگر اضلاع کے حوالے سے شریف خاندان کے ایک عزیز کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ بھی ان علاقوں میں مضبوط امیدواروں کو قابو کریں۔