اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ میں پاکستانی سفارتکاروں پر سفری پابندیوں کا اطلاق آج سے ہو گیا ہے جس کا اعلان امریکی وزارت خارجہ پہلے ہی کر چکا ہے۔ اس پابندی کے تحت پاکستانی سفارتکار 25میل کے دائرے میں ہی سفر کر سکیں گے اور اگر مقررہ ایرئیے سے باہر جانا چاہیں تو اس کیلئے ان کو 5روز قبل اطلاع دینا ہو گی۔ امریکہ کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے پر
پابندیوں کے بعد پاکستان کی جانب سے بھی ایسی پابندی عائد کر دی ہے کہ امریکہ کودن میں تارے نظر آ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکومت نے پاکستان میں تعینات امریکی سفارت کاروں پر جوابی سفارتی پابندی عائد کردی، پابندی کے بعد امریکی سفارت کاروں کو محدود نقل و حرکت کی اجازت ہوگی۔وزارت خارجہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق امریکی کارگو اسکیننگ کے بغیر نہیں جانے دیا جائے گا، ایئر پورٹس پر بھی کارگو سے متعلق کوئی استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی سفارت کاروں کی گاڑیوں کے کالے شیشے ممنوع ہوں گے اور نان ڈپلو میٹک نمبر پلیٹ لگانے پر بھی پابندی ہوگی۔وزارت خارجہ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق امریکی سفارت کاروں کو سم نکلوانے کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کروانا بھی ضروری ہوگی جبکہ کرائےکی گاڑیوں پر ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ استعمال نہیں ہوگی۔وزارت خارجہ کے مطابق رہائش گاہوں پر ریڈیو کمیونیکیشن کی تنصیب این اوسی کے بغیر نہیں ہوگی اور امریکی سفارت کار این او سی کے بغیر کرائے پر کوئی بھی جگہ نہیں لے سکیں گے۔پاکستانی وزارت خارجہ نے امریکی سفارت کاروں پر عائد کردہ پابندی کے حوالے سے امریکی سفارت خانے کا آگاہ کردیا ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا نے پاکستان کے سفارت کاروں پر پابندیاں عائد کی تھیں جس کی تصدیق گزشتہ روز دفتر خارجہ کے ترجمان نے کی تھی، ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستانی عملے کی نقل و حرکت پر پابندیوں کا اطلاق 11 مئی سے ہوگا، پاکستان نے بھی جوابی ردعمل میں امریکی سفارتی عملے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ 11 مئی سے امریکا میں تعینات سفارتی عملے پر پابندیاں عائد ہوں گی جس کے بعد عملہ سفارت خانے سے 40 کلومیٹر حدود کے دائرے سے باہر نہیں جاسکے گا، اسی طرح کی پابندیاں پاکستان نے بھی امریکی سفارتی عملے پر عائد کردیں۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ سفری پابندیاں باہمی دوطرفہ سطح پر نافذ ہوں گی، اگر سفارتی عملے کا رکن کسی بھی علاقے میں جانا چاہیے گا تو اُسے امریکی وزارتِ داخلہ سے پیشگی اجازت لینی ہو گی۔