اسلام آباد(سی پی پی ) اقوام متحدہ میں دہشتگرد عمر خالد خراسانی پر پابندی عائد کرنے کی پاکستانی تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔ پاکستانی تجویز امریکہ کی مخالفت پر مسترد کی گئی۔ اقوام متحدہ میں سربراہ جماعت الاحرار عمر خالد خراسانی عرف عبدالولی پر پابندی کی تجویر مسترد ہونے پر پاکستان نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگرد پر پابندی کی تجویز مسترد ہونا حیران کْن ہے۔ جماعت الاحرار پر پابندی لیکن
اس کے امیر عمر خالد خراسانی پر سلامتی کونسل پابندی کی تجویز کو مسترد کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ سفارتی ذرائع نے کہا کہ عمر خالد خراسانی ملک بھر میں دہشتگرد حملوں میں ملوث ہے۔ خراسانی 13 فروری 2017ء کو مال روڈ لاہور پر حملے میں بھی ملوث ہے ، اس حملے میں ایس ایس پی زاہد گوندل اورڈی آئی جی احمد مبین سمیت کئی افراد شہید ہوئے تھے، جماعت الاحرار پہلے ہی عالمی دہشتگرد تنظیموں میں شامل ہے۔جماعت الاحرار پر اقوام متحدہ کی جانب سے پابندی عائد ہے۔ دہشتگرد کالعدم تنظیم کے سربراہ پر پابندی عائد نہ کرنا حیران کْن ہے۔ عالمی برادری اصولوں پر فیصلے اور حساس معاملات پر سیاست سے گریز کرے۔ سفارتی ذرائع نے بتایا کہ عمر خالد خراسانی پر پابندی عائد کرنے کی پاکستانی تجویز 4 مئی 2018ء کو مسترد ہوئی۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بھی اقوام متحدہ میں عمر خالد خراسانی پر پابندی کی تجویز مسترد ہونے پر مایوسی کا اظہارکیا ، ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد پر پابندی کی تجویز مسترد ہونے سے ہمیں مایوسی ہوئی۔عمر خالد خراسانی پاکستان میں دہشتگردوں حملوں میں ملوث رہا ہے۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ اس قسم کے حساس معاملات پر اصولوں کی بنیاد پر فیصلے کرے۔