اسلام آباد(سی پی پی) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف پر دشمن ملک پر پیسہ بھیجنے کا الزام سنجیدہ معاملہ ہے اس لئے ایوان چیئرمین نیب کو طلب کرے اور ان سے پوچھ گچھ کرے، نیب ایوان کوبتائے اس کے پاس اس حوالے سے کیا ثبوت ہیں،موجودہ حالات میں اس طرح کے الزامات قبل از انتخابات دھاندلی کے زمرے میں آتا ہے،نیب کرپشن کے خلاف اپنا کردار ادا کرے اور انصاف کے تقاضے پورے کرے،
نوازشریف پربھی نیب کی عدالتوں میں کیسز چل رہے ہیں، ان کی ہفتے میں چھ پیشیاں ہورہی ہیں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ نیب کی عدالتوں سے ہمیں انصاف ملتا نظر نہیں آرہا، موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت پوری ہونے میں ابھی 3 ہفتے باقی ہیں، ہم احتساب قانون میں ترمیم کرنے کو تیار ہیں، احتساب قانون میں ترمیم پر اپوزیشن چاہے تو بحث کرلے ہم تیار ہیں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا وزیراعظم نے کہا کہ نیب کی تاریخ میں ایک ہی دن میں دو دو تین تین پیشیوں کی کوئی نظیر نہیں ملتی ۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم پر دشمن ملک میں پیسے بھیجنے کا الزام سنجیدہ الزام ہے،نیب میں انصاف ہوتا نظر نہیں آ رہا،موجودہ حالات میں یہ الزام قبل ازانتخابات دھاندلی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ نیب کو سیاسی جماعتوں کو توڑنے کے لئے بنایا گیا ہے۔انہوں نے ایوان میں نیب کی گزشتہ روز جاری پریس ریلیز بھی پڑھ کرسنائی اورکہا کہ اس قسم کی سوچ رکھنے والے چیئرمین ہونگے تو ادارہ کیسے چلے گا ۔نوازشریف کے خلاف مختلف کیسز چل رہے ہیں،ادارے اس طرح کام کرینگے تو ملک نہیں چل سکتا ، اس قسم کی سوچ رکھنے والے چیئرمین ہونگے تو ادارہ کیسے چلے گا ، یہ بہت سنجیدہ معاملہ اور سنجیدہ الزام ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے سابق وزیراعظم پر دشمن ملک پیسے بھیجنے کا الزام سنجیدہ ہے ، موجودہ حالات میں یہ الزام قبل ازانتخابات دھاندلی ہے۔وزیر اعظم نے چیئرمین نیب کو ایوان میں طلب کرنے اورمعاملے پر تحقیقات کے لئے کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔