اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیرداخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کا اصل مجرم کون ہے؟کیپٹن(ر)صفدر اور شیخ رشید کا کیا کردار رہا؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 7  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کل صرف وزیر داخلہ احسن اقبال کو گولی نہیں لگی‘ یہ گولی ملک کے وقار‘ ملک کی عزت اور ملک کی سیکورٹی کو لگی‘ دنیا کے ہر ملک کی چار وزارتیں خارجہ‘ داخلہ‘ خزانہ اور دفاع حکومت کی وزارتیں نہیں ہوتیں‘ یہ ملک کی وزارتیں ہوتی ہیں‘ جب بھی ان وزارتوں کے امینوں پر حملہ ہوتا ہے تو وہ ریاست پر حملہ سمجھا جاتا ہے اور احسن اقبال صرف وزیر نہیں ہیں‘یہ پاکستان کی عزت‘ وقار اور سیکورٹی کا سمبل بھی ہیں اور کل اس سمبل کو گولی ماری گئی‘

یہ قدم کسی لحاظ سے برداشت نہیں کیا جا سکتا‘ یہ ایک زاویہ تھا‘ دوسرا زاویہ اس حملے پر رد عمل ہے‘ عمران خان سے لے کر آصف علی زرداری‘ بلاول بھٹو‘ سراج الحق اور صادق سنجرانی تک ملک کے تمام سیاستدانوں نے اس حملے کی مذمت کی‘ پی ٹی آئی کے فواد چودھری اور ابرار الحق آج احسن اقبال کی عیادت کیلئے ہسپتال بھی گئے اور پی ٹی آئی کے آفیشل پیجز پر بلٹ نہیں بیلٹ کا نعرہ بھی لکھا گیا‘ یہ رویہ قابل تعریف ہے اور یہ ہو گا تو جمہوریت چلے گی اور اگر جمہوریت ہو گی تو ملک چلے گا ورنہ ہم ختم ہو جائیں گے اور اس واقعے کا آخری زاویہ اس شدت پسندی کی وجہ کیا ہے‘ کل مریم نواز صاحبہ نے ٹویٹ کی تھی، شوٹر محض ایک ذریعہ ہے‘ اصل مجرم وہ ہیں جو سیاسی مقاصد کیلئے اس کی سرپرستی کر رہے ہیں‘ یہ سرپرستی کرنے والے کون ہیں‘ میں کیپٹن صفدر اور شیخ رشید جیسے لوگوں کو اس واقعے کا ذمہ دار سمجھتا ہوں‘ یہ کیپٹن صفدر کے یہ خیالات ہیں جن کی وجہ سے آج احسن اقبال جیسے ایماندار سیاسی ورکرز کو گولی لگ رہی ہے اور یہ شیخ رشید جیسے لوگ ہیں جو پاکستان تحریک انصاف جیسی معتدل پارٹی کی پلیٹ فارم سے اس قسم کے خیالات کا اظہار کرتے رہے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے اختلاف پہلے گالی بنا‘ پھر جوتے میں تبدیل ہوا‘ پھر سیاہی بنا اور اب گولی بن گیا ہے‘ پیچھے صرف بم بچا ہے‘ کیا ہم یہ چاہتے ہیں‘ اگر نہیں تو پھر آپ کو شیخ رشید اور کیپٹن صفدر جیسے لوگوں کے خیالات کو لگام دینا ہوگی‘ یہ سوچ اور یہ ملک ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…