لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی محمد مالک نے ایک نجی ٹی وی چینل پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا انٹرویو کرتے ہوئے سوال کیا کہ ن لیگ والے کہتے ہیں کہ آپ بڑے لاڈلے ہیں اسٹیبلشمنٹ کے، یہ آپ پر لیبل کیوں لگ رہا ہے، کیا آپ کی کوئی ملاقاتیں ہوئی ہیں آرمی چیف قمر باجوہ سے، ڈی جی آئی ایس آئی سے، ڈی جی ایم آئی سے یا کسی ایسے بندے سے جو ان کا نمائندہ ہو،
جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ یہ ایسا ہے کہ دایاں دکھا کر بایاں مارنا، ہمارا جلسہ جب 30 اکتوبر 2011ء کو ہوا تو اس وقت ن لیگ والوں نے کہا کہ یہ جلسہ جنرل پاشا نے کروایا ہے، مینار پاکستان میں تحریک انصاف جلسہ کروا رہی ہے تو ن لیگ نے کہا کہ جنرل پاشا نے جلسہ کروایا ہے اور سارے الیکشن میں یہ لوگ یہ ہی کہتے رہے کہ تحریک انصاف کا جلسہ اسٹیبلشمنٹ نے کروایا، عمران خان نے کہا کہ یہ جو بات کرتے ہیں کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ ہے تو اس کا مطلب ہمارے ساتھ نہیں ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ پہلی بار نواز شریف کے ساتھ نہیں ہے، نواز شریف کا موقف بالکل جارج بش والا ہے، عمران خان نے کہا کہ جب 2013ء کے الیکشن ہوئے تو پنجاب کے اندر آر او الیکشن ہوئے۔اور یہ صرف میں نے نہیں کہا بلکہ دگر سیاسی جماعتوں نے کہا حتیٰ کہ آصف علی زرداری نے بھی کہا، عمران خان نے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ شہبازشریف کی طرح اندھیرے میں چھپ کرجنرلزسے نہیں ملتا جب ملتا ہوں توعوام کو بتاتا ہوں، انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ میں جب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملا تو میں چھپ کر نہیں ملا۔ جب معروف صحافی محمد مالک نے ان سے سوال کیا کہ سیاست میں آپ کو 22 سال ہو گئے کیا اب آپ کرکٹ کی ٹرمنالوجی سے باہر نہیں نکل سکتے؟ جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ضیاء الحق کی گود میں پلنے والوں کو کیا پتہ کہ محنت کرنا کیا ہوتا ہے،
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی نے بھی سیاست میں 22 سال محنت نہیں کی۔ جب عمران خان سے سوال کیا گیا کہ وہ تو کہتے ہیں کہ آپ کو سیاست نہیں آتی تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کو بڑی اچھی سیاست آتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ان دس سالوں میں 6 ہزار ارب سے پاکستان کا قرضہ 27 ہزار ارب پر پہنچ گیا ہے تو پھر ان کو کیسے اچھی سیاست آتی ہے۔ گفتگو کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ اگر تحریک انصاف حکومت میں آئی تو وہ اسد عمر کو وزیر خزانہ بنائیں گے۔