اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں مریم نواز کی سزا کے متعلق جواب دیتے ہوئے صحافی ارشد شریف نے کہا کہ مریم نواز کو نیب ریفرنسز میں پہلے بھی کافی طول دیا گیا ہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ اگر ان کی سزا کا اعلان ہو جاتا ہے تو عین ممکن ہے کہ اس کو اسی وقت معطل کرکے
مریم نواز کو کہا جائے کہ وہ جاتی امرا چلی جائیں۔ قانون میں اس بات کی اجازت ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں موجود ماہر قانون دان شہزاد اکبر نے کہا کہ اس کیس میں مجرم یا نواز شریف یا پھر مریم نواز ہیں، انہوں نے کہا کہ ابھی تک جس کے نام جائیداد آ رہی ہے وہ مریم نواز ہیں، معروف قانون دان نے کہا کہ اس کیس کی نوعیت وہی ہے جو ایک مرکزی جرم کی ہوتی ہے، سزا ہونے کے بعد مریم نواز کو ضمانت مل سکتی ہے لیکن مریم نواز کو ضمانت صرف اس صورت میں ملے گی جب سزا تین سال یا اس سے کم ہو، شہزاد اکبر نے کہا کہ مریم نواز کو اس کیس میں کم از کم سات سے چودہ سال تک قید ہونے کا امکان ہے۔ معروف قانون دان نے مزید کہا کہ یہ سمجھنا کہ مریم نواز کا اس کیس میں بچ جانا آسان ہے، تو یہ کیس ایسا ہے کہ اس میں یا تو سب کو سزا ہو گی یا سب بری ہو جائیں گے اس کیس میں ایسا نہیں ہو سکتا کہ کسی ایک کو سزا ہو۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں مریم نواز کی سزا کے متعلق جواب دیتے ہوئے صحافی ارشد شریف نے کہا کہ مریم نواز کو نیب ریفرنسز میں پہلے بھی کافی طول دیا گیا ہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ اگر ان کی سزا کا اعلان ہو جاتا ہے تو عین ممکن ہے کہ اس کو اسی وقت معطل کرکے مریم نواز کو کہا جائے کہ وہ جاتی امرا چلی جائیں۔ قانون میں اس بات کی اجازت ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں موجود ماہر قانون دان شہزاد اکبر نے کہا کہ اس کیس میں مجرم یا نواز شریف یا پھر مریم نواز ہیں