اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی عارف نظامی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف کا جوں جوں جیل جانے کا وقت قریب آتا جا رہا ہے ان کے لہجے کی تلخی بھی بڑھتی جا رہی ہے، سینئر صحافی عارف نظامی نے کہا کہ وہ جیل جانے سے پہلے کچھ نہ کچھ کرنا چاہتے ہیں اسی لیے ہر روز جلسوں کا شیڈول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا فیصلہ لکھا جا چکا یعنی صاف نظر آ رہا ہے،
جوڈیشری اور اسٹیبلشمنٹ نے مل کر نواز شریف کو فارغ کیا اور اب باقیاتِ نواز شریف کو ہٹایا جا رہا ہے، سینئر صحافی نے کہا کہ میاں صاحب چاہتے ہیں کہ پابند سلاسل ہونے سے پہلے پہلے کچھ نہ کچھ کر جائیں کیونکہ شہباز شریف نہیں بلکہ وہی مسلم لیگ (ن) کے انجن ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے 13 مئی سے پہلے پہلے جلسوں کا شیڈول دیا ہے۔ سینئر صحافی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ باقی لوگوں نے اسٹیبلشمنٹ اور ڈکٹیٹرز کا سہارا لیا لیکن عمران خان کا راستہ مختلف ہے۔ عمران نے ہسپتال بنایا، وہ ایک سٹار تھے، عمران خان نے 20 سال کافی دھکے کھائے ہیں وہ کسی ڈکٹیٹر کے وزیر یا سفیر نہیں رہے ہیں۔ سینئر صحافی نے کہا کہ عمران خان پر نواز شریف جو اشاروں پر چلنے کا الزام لگاتے ہیں اس سے قبل بھی یہ سب کسی نہ کسی کے اشارے پر ہوتا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کس کے اشارے پر کوٹ پہن کر زرداری کے خلاف عدالت گئے؟ انہوں نے کس کے حکم پر جونیجو لیگ توڑی، سینئر صحافی نے کہا کہ میاں نواز شریف چاہتے ہیں کہ فوج کے اوپر ان کا غلبہ ہو اور وہ کہتے ہیں کہ اگر انہیں ووٹ مل جائیں تو وہ غالب ہو جائیں گے۔ سینئر صحافی عارف نظامی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف کا جوں جوں جیل جانے کا وقت قریب آتا جا رہا ہے ان کے لہجے کی تلخی بھی بڑھتی جا رہی ہے، سینئر صحافی عارف نظامی نے کہا کہ وہ جیل جانے سے پہلے کچھ نہ کچھ کرنا چاہتے ہیں اسی لیے ہر روز جلسوں کا شیڈول دیا ہے۔