کامرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فضائیہ کے انجینئرز نے 50 سال سے زائد پرانے میراج طیاروں کی از سر نو تیاری کر کے انہیں جدید طیاروں کی صف میں لا کھڑا کیا، پاکستان کا پیسہ بھی بچا لیا، کامرہ ایئرو ناٹیکل کمپلیکس میں50 سال قبل خریدے گئے میراج طیاروں کی ابھی تک اوورہالنگ اوراپ گریڈیشن ہورہی ہے۔ حال ہی میں کامرہ کی فضاؤں میں جدید دورکے نام نہاد لڑاکا طیارے میراج روزون کے اڑان بھرنے کی گونج سنائی دی،
جسے پاک فضائیہ نے مکمل ناکارہ ہو جانے کے بعد نئے سرے سے تیارکیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق میراج کے پرانے بیڑے میں شامل کئی طیاروں کو برسوں بعد ابھی تک اوورہال کیا جا رہا ہے جن میں پہلے 2 طیارے بھی شامل ہیں جو 1960میں فرانس کی طیارہ سازکمپنی سے خریدے گئے تھے۔ طیاروں کی اوور ہالنگ میں ایسی جدید مہارت بروئے کار لائی جا رہی ہے جوہوانا کی سڑکوں پر چلنے والی کلاسیک امریکی کاروں میں استعمال ہوتی ہے۔کامرہ کمپلیکس میں میراج ری بلڈ فیکٹری کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ایئرکموڈور سلمان ایم فاروقی کاکہناہے کہ ہم نے ایسی صلاحیت حاصل کرلی ہے کہ ہمارے ماہرین پرانے میراج طیاروں میں کوئی بھی جدیدنظام شامل کر سکتے ہیں۔ میراج ری بلڈفیکٹری میں ایک مینٹیننس ہینگرکے انچارج گروپ کیپٹن محمدفاروق کے مطابق میراج طیاروں کی بیرون ملک اوورہالنگ پاکستان جیسے ملک کیلیے کافی مہنگی تھی لہٰذا فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی کے تعاون سے 1878 پاکستان ایئروناٹیکل کمپلیکس میں میراج ری بلڈ فیکٹری کاقیام عمل میں لایاگیا جواب تک ملک کیلیے اربوں ڈالرکی بچت کرچکی ہے۔ طیاروں کی اوورہالنگ اوردوبارہ رنگ کے عمل میں اندازاً 7 ہفتے کاعرصہ درکار ہوتا ہے۔ فیکٹری ایک سال میں 12سے زائد طیاروں کی اوورہالنگ کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ان طیاروں میں نئی خصوصیات شامل کرنے کے بعد یہ طیارے اب مزید 8 سال کے لیے کار آمد ہو گئے ہیں۔