میں پروگرام کے شروع میں چیف جسٹس آف پاکستان سے انسانی ہمدردی کے تحت ایک چھوٹی سی درخواست کرنا چاہتا ہوں حکومت راولپنڈی میں یورالوجی اینڈ کڈنی ٹرانسپلانٹ ہسپتال بنا رہی تھی‘یہ 260 بیڈ کا ٹیچنگ ہسپتال ہے‘ کام آخری مراحل میں ہے لیکن الیکشن کمیشن نے اس ہسپتال کے ترقیاتی فنڈز بھی روک لئے ہیں‘ 50 کروڑ روپے خزانے میں موجود ہیں لیکن ریلیز نہیں کئے جا رہے
اگر یہ فنڈ ریلیز ہو جائیں‘ صرف اس کیلئے ملازمتوں پر سے پابندی اٹھا لی جائے تو یہ ہسپتال مئی میں کام شروع کردے گا‘اس وقت پورے شمالی پنجاب‘ کے پی کے اور آزاد کشمیر میں کوئی کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹر نہیں‘ یہ سینٹر ہزاروں جانیں بچا سکتا ہے‘ اگر فنڈز جاری نہیں ہوتے تو یہ ہسپتال ایک سال ڈیلے ہو جائے گا جس کا ہزاروں لوگوں کو نقصان ہوگا‘ میری چیف جسٹس سے درخواست ہے آپ مہربانی فرما کر صرف اس ہسپتال کیلئے فنڈز جاری کرا دیں‘ ہزاروں مریض آپ کو دعائیں دیں گے۔ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں، عمران خان نے کل لاہور میں بہت بھرپور جلسہ کیا‘ لوگ بھی تھے اور جوش بھی‘ عمران خان نے کل اپنی حکومت کے 11 نقاط پیش کئے‘ یہ نقطے بھی درست ہیں‘ ملک کیلئے واقعی تعلیم‘ صحت‘ معیشت‘ کرپشن کا خاتمہ‘ سرمایہ کاری‘ روزگار‘ سیاحت‘ زراعت‘ مضبوط وفاق‘ پولیس اورعدالتی اصلاحات اور خواتین کی ترقی اشد ضروری ہے لیکن میاں نواز شریف اسے کسی اور کا ایجنڈا قرار دے رہے ہیں، کیا یہ واقعی عمران خان کا ایجنڈا نہیں‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ آج میاں نواز شریف اور کل بلاول بھٹو نے مزید کیا کہا،کیا میاں صاحب واقعی ڈٹ جائیں گے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے اور سیاست کے لہجے میں جو بگاڑ آ رہا ہے‘ یہ ہمیں کہاں لے جائے گا‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے، ہمارے ساتھ رہیے گا۔