منگل‬‮ ، 08 اپریل‬‮ 2025 

میرے اقامہ میں معاوضے کی کوئی بات نہیں، مدینہ کے ایڈوائزری بورڈ کا ممبر رہا، احسن اقبال کا انکشاف

datetime 29  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ میرے اقامہ میں معاوضے کی کوئی بات نہیں مدینہ منورہ کے ایڈوائزی بورڈ میں شامل تھا ،پی ٹی آئی عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کر سکتی ،دردمندی سے استدعا ہے کہ عدلیہ کو انتخابات سے قبل سیاسی مقدمات کوروک دینا چاہیے ،یہاں بار بار نسخہ اور ڈاکٹر تبدیل کرنے کی بات کی جاتی ہے ،پاکستان کو چلنے دیں ہمیں ان سازشوں کو ناکام بنانا ہے جو ملک کو عدم استحکام سے دوچار کر رہی ہیں۔

ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے ووٹ کی عزت کیلئے جو جدوجہد شروع کی ہے یہ وہ راستہ ہے جو ملک کی خوشحالی اوراستحکام کا راستہ ہے ۔ملک میں آنکھ مچولی کا کھیل کھیلاجارہاہے جو کسی طرح بھی ملک کے مفاد میں نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دہشت گردی کے جن کوقابو کیا ،لوڈ شیڈنگ کے بحران پر قابو پایا ،مثبت پالیسیوں سے معیشت میں تیزی آئی ہے جس سے گروتھ تین سے پانچ اعشاریہ تک جا پہنچی ہے ۔ہماری پیداواری صلاحیت بڑھ رہی ہے ،سی پیک انفراسٹرکچر کے منصوبے مکمل ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام نے این اے 120،میں (ن) لیگ کو جتوایا ،چکوال اور لودھراں میں عوام نے کامیابی دی جو اس بات کی علامت ہے کہ عوام اشارے پر نہیں ترقی اور مشاہدے پر ووٹ دیتے ہیں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی کو عدالت میں جانے کی دعوت دیتا ہوں ،میرے اقامہ میں معاوضے کی کوئی بات نہیں مدینہ کے ایڈوائزی بورڈ کا ممبر رہا۔قوم دیکھ رہی ہے وہ سیاسی مقاصد جو پی ٹی آئی بیلٹ کے ذریعے حاصل نہ کر سکی عدلیہ کے ذریعے حاصل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دردمندی سے اپیل ہے کہ عدلیہ کو انتخابات سے پہلے سیاسی مقدمات کو روک دینا چاہیے کیونکہ جو فیصلے ملک کی بڑی جماعت کے خلاف آ رہے ہیں عدلیہ فریق بن رہی ہے ۔احترام سے کہوں گا کہ انتخابات سے قبل جو فیصلے آ رہے ہیں کیا عدلیہ کو متنازعہ ہونا چاہیے اس سے قومی نقصان ہوگا ۔

اکسی کو عدالت کا کندھا استعمال کرکے سیاست اور انتخابات میں اپنا مقصد پورا نہیں کرنا چاہیے ۔سیاسی تنازعات میں کیا عدلیہ اس کا حصہ رہے گی اس لئے دردمندی سے التجا ہے سپریم کورٹ کو سیاسی کیسز کے فیصلے بعد میں کرنے چاہئیں لیکن اگر وہ کرنا چاہیں تو یہ بھی ان کی صوابدید ہے ۔احسن اقبال نے کہا کہ ملک کی دشمن قوتیں علاقائی ،لسانی ،نسلی اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کیلئے کروڑوں روپے خرچ کررہی ہیں ۔جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر علاقائی شناخت دی گئی ،جنوبی پنجاب میں علاقائی فرنٹ کھڑا کر دیا گیا،ہمیں بڑی ہوش اور دانشمندی سے اتحاد کی ضرورت ہے ،سی پیک کے خلاف منصوبوں کو ناکام بناناہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات وقت پر ہوں گی اوراگر کسی نے رکاوٹ ڈالی تو یہ پاکستان کے مستقبل سے کھلواڑ ہوگا۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…