اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میرا دل صرف بی بی کی شہادت پر ٹوٹا تھا بی بی کی شہادت میں مشرف سمیت اور بھی اندرونی و بیرونی قوتیں شامل ہیں ،بے نظیر قتل میں پرویز مشرف اور بیت اللہ محسود کا براہ راست رابطہ نہیں تھا بلکہ دونوں نے اپنے اپنے حصے کا کام کیا تھا ، میں سمجھتا ہوں کہ ماضی کے آرمی چیفس کے مقابلے میں موجودہ آرمی چیف زیادہ کامیاب ہیں اور انہوں نے سرحد پر باڑ لگانے کا اقدام کیا ہے ۔
موجودہ چیف جسٹس اچھائی کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، پہلے سیاست میں میں نے بی بی شہید کے رائٹ ہینڈ کا کردار ادا کیا اس کے بعد جب میں نے سیاست میں مکمل ایکٹو کردار ادا کیا اور خدا نے مجھے صدر پاکستان بنایا تو اس کے بعد میں نے چائنیز صدر کی توجہ سی پیک کی طرف دلوائی چائینہ نے مجھے ہمیشہ گرانٹ دی میں نے کبھی چائنہ سے قرضہ نہیں لیا ۔ ہم نے شروع سے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کی کوشش کی ہے ،ڈاکٹر عاصم جس نے کبھی انکم ٹیکس چوری نہیں کیا اس پر بھی کیسز بنا دیئے انسان کی برداشت کی حد ہوتی ہے ،پراسیکیوٹر ان کا ہے وہ پہلے دن آکر چالان پیش کرے اور کہے کہ یہ کیس نہیں بنتا،پراسیکیوٹر ایک درخواست موو کرتا ہے تو جج کچھ کر ہی نہیں سکتا،اینٹ سے اینٹ بجانے والا میرا بیان جاتی امراء والوں کے خلاف تھا ، نواز شریف آج بھی اپنی غلطیاں مان رہا ہے مگر میں اس کا ساتھ نہیں دے سکتا کیونکہ نواز شریف قابل بھروسہ شخص نہیں ہے،اگر ہم نے غیر جمہوری قوتوں کے ساتھ ملنا ہوتا تو 2014 کے دھرنوں کے وقت بھی مل سکتے تھے، حالیہ انتخابات میں کوئی بھی سنگل پارٹی اکثریت نہیں لے سکے گی ، پیپلز پارٹی اکثریتی پارٹی ہو گی ،صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ بنوایا اس سے امیدیں ہیں وہ میرے ساتھ کھڑے ہونگے۔وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لئے بہت برداشت کیا ۔ میں نے صدر بن کر پارلیمنٹ اور صوبوں کو پاور دی ۔
جاتی امراء والے آر او الیکشن کے ذریعے خود کو پاور میں لائے ۔ جمہوریت کے لئے ہم نے نواز شریف کا ساتھ دیا اور کہا کہ قدم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں ۔ میں نے 11 سال جیل کاٹی ہمارا قصور صرف یہ ہے کہ جمہوریت کی بات کرتے ہیں ۔ ہم نے نواز شریف کا ساتھ دیا مگر وہ جمہوریت چھوڑ کر سلیم بن گیا اور مغل بادشاہی کرنے لگا ۔ جب دوسری جمہوری طاقتوں نے اس پر حملہ کیا پھر بھی ہم نے اس کو بچایا ورنہ تو یہ لوگ پیک کرکے بیٹھے تھے ۔ اس کے باوجود یہ نہیں سدھرے اس کے باوجود ہم پر اور ہمارے دوستوں پر کیسز بنائے گئے ۔
ڈاکٹر عاصم جس نے کبھی انکم ٹیکس چوری نہیں کیا اس پر بھی کیسز بنا دیئے انسان کی برداشت کی حد ہوتی ہے ۔ پراسیکیوٹر ان کا ہے وہ پہلے دن آکر چالان پیش کرے اور کہے کہ یہ کیس نہیں بنتا ۔ جاتی امراء والے کبھی جیل نہیں گئے۔ اس لئے ان کو نہیں پتہ کہ جیل کیا ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پراسیکیوٹر ایک درخواست موو کرتا ہے تو جج کچھ کر ہی نہیں سکتا۔ اینٹ سے اینٹ بجانے والا میرا بیان جاتی امراء والوں کے خلاف تھا ۔ نواز شریف آج بھی اپنی غلطیاں مان رہا ہے مگر میں اس کا ساتھ نہیں دے سکتا کیونکہ نواز شریف قابل بھروسہ شخص نہیں ہے میں اس پر اعتبار نہیں کر سکتا ۔
آصف زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن وعدہ کر لے تو پھر بدلتا نہیں وہ قابل بھروسہ شخصیت ہے ۔ اگر ہم نے غیر جمہوری قوتوں کے ساتھ ملنا ہوتا تو 2014 کے دھرنوں کے وقت بھی مل سکتے تھے ۔ ہم کوئی بھی کام اپنے مفاد کو نہیں بلکہ عوام اور ملک کے مفاد کو دیکھ کرتے ہیں ۔ الیکشن اپنے وقت پر ہونگے امید ہے کہ فری اینڈ فیئر ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جمہوری قوتوں اور پارلیمنٹ کے ساتھ زیادتی کی ہے ۔ فضل الرحمن اس وقت میرے سیاسی مخالف ضرور ہیں مگر وہ زبان کے پکے ہیں ۔ حالیہ انتخابات میں کوئی بھی سنگل پارٹی میجورٹی نہیں لے سکے گی ۔
پیپلز پارٹی میجورٹی پارٹی ہو گی ۔ میں پی ٹی آئی کو پارٹی نہیں مانتا ۔ پیپلز پارٹی چھوڑ کر جانے والے پیپلز پارٹی کے لوگ نہیں ہیں ۔ لوگ ذوالفقار بھٹو کو یاد کرتے ہیں تب کسی نے باہر نکل کران کو نہیں بچایا ۔ ہماری پارٹی میں آنے والے پر کوئی ٹیکس نہیں اور نہ ہی جانے والے پر کوئی ٹیکس ہے ۔ آصف زرداری نے کہا کہ بے نظیر کی شہادت پر پورا پاکستان جل گیا اور وہ آگ ہمیں بجھانی پڑی ۔ پارٹی سے جانے والے کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گا ۔ کسی بھی پارٹی سے اتحاد کا الیکشن کے بعد دیکھیں گے ۔ میرے خیال میں اس بار انتخاب میں زیادہ تعداد میں آزاد لوگ کھڑے ہونگے ۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر ایک بار جب اپوزیشن میں تھیں تو پیپلز پارٹی کے پاس صرف 14 نشستیں تھیں ۔ ایم ایم اے سمیت سب کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے ۔ 18 ویں ترمیم پیپلز پارٹی کا کارنامہ ہے ۔ رضا ربانی صرف اس کے مصنفہیں اور پارٹی کے وفادار لیڈر ہیں ۔ میری رضا ربانی سے کوئی ناراضگی نہیں ہے ۔ صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ بنوایا اس سے امیدیں ہیں وہ میرے ساتھ کھڑے ہونگے ۔سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ 40 سال سے سب کا وابستہ ہے ۔ صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ بنانا ہمارا اپنا فیصلہ تھا اگر میں نے سینیٹ الیکشن میں پیسہ استعمال کیا تو نواز سے زیادہ پیسہ کس کے پاس ہے ۔
ہم نے سینیٹ الیکشن میں پیسہ نہیں بلکہ اپنے تعلق کا انفلوینس استعمال کیا ۔ ہم ایسا دل نہیں رکھتے جو ٹوٹ جاتے ، دل صرف بی بی کی شہادت پر ٹوٹا تھا بی بی کی شہادت میں مشرف سمیت اور بھی اندرونی و بیرونی قوتیں شامل ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ ہمیشہ جوڈیشل ایکٹوزم ہوتا رہا ہے ۔ نیب آج بھی پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال ہو رہا ہے ۔ شرجیل میمن جیل میں ہے اور ڈاکٹر عاصم ضمانت پہ رہا ہیں ۔ بے نظیر قتل میں پرویز مشرف اور بیت اللہ محسود کا براہ راست رابطہ نہیں تھا بلکہ دونوں نے اپنے اپنے حصے کا کام کیا تھا ۔ آرمی چیف کے متعلق سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ماضی کے آرمی چیفس کے مقابلے میں موجودہ آرمی چیف زیادہ کامیاب ہیں
اور انہوں نے سرحد پر باڑ لگانے کا اقدام کیا ہے ۔ موجودہ چیف جسٹس اچھائی کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ افتخار چوہدری کا اپنا ایجنڈہ تھا پہلے ہی کہا تھا وہ سیاسی جج ہے اور وقت نے ثابت کیا کہ میری بات صحیح تھی ۔ سابق صدر نے کہا کہ پہلے سیاست میں میں نے بی بی شہید کے رائٹ ہینڈ کا کردار ادا کیا اس کے بعد جب میں نے سیاست میں مکمل ایکٹو کردار ادا کیا اور خدا نے مجھے صدر پاکستان بنایا تو اس کے بعد میں نے چائنیز صدر کی توجہ سی پیک کی طرف دلوائی چائینہ نے مجھے ہمیشہ گرانٹ دی میں نے کبھی چائنہ سے قرضہ نہیں لیا ۔ ہم نے شروع سے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر شعبہ میں بہت سا کام کرنا باقی ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ فاٹا کو کے پی میں ضم ہونا چاہیے مگر انتخابات سے قبل اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ اتنی جلدی ضم ہو سکے ۔