کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) مالی سال 2017-18ء کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ڈالر کے مقابلے روپیہ 10 فیصد گھٹ گیا، جولائی 2017ء میں 105 روپے پر ٹریڈ کرنے والا ڈالر اب 116 روپے سے بھی زائد کا ہو چکا ہے۔ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے ایک طرف ملکی قرضوں میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری جانب درآمدی
اشیاء جن میں کھانے کا تیل، دالیں، چائے کی پتی، خشک دودھ، پٹرول اور ڈیزل سب کچھ مہنگا ہوتا جا رہا ہے۔ جاری مالی سال میں ڈالر کی قدر 10 فیصد بڑھنے سے بیرونی قرضے ایک ہزار ارب روپے تک بڑھ گئے ہیں اور اگر ڈالر اسی طرح بڑھتا رہا تو ادائیگیوں کا توازن بھی مزید بگڑ سکتا ہے جس سے حکومت کے پاس آئی آیم ایف کے پاس دوبارہ جانے کے علاوہ کوئی ذریعہ نہیں بچے گا۔