اسلام آباد (آن لائن) چےئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کے خلاف عدالت کے فیصلے پر خیر مقدم کرتا ہوں ملک کا وزیر باہر ملک کے کمپنی کا ملازم ہے شرم کی مقام ہے ،نواز شریف اور خواجہ آصف منی لانڈرنگ کا چین ہے، احسن اقبال متعبر شکل بنا کر جھوٹ بولتا ہے ان کے پا س بھی اقامہ ہے، اپنے لئے سیاست کرنی ہے یا ملک کے لئے چوہدری نثار نے فیصلہ کرنا ہے۔
چوہدری نثار کو پی ٹی آئی کا پیغام پہنچا دیا ہے 2013. کے الیکشن میں اسٹبلیشمنٹ نواز شریف کا ساتھ تھا۔ جنرل راحیل شریف نے دھرنے کے دوران دھاندلی کے خلاف کمیشن بنانے کی آفر کی ۔شہباز شریف بڑا ڈرامہ باز ہے پنجاب میں کرپشن لمٹیڈ کمپنی بنا کر رکھی ہے ۔گزشتہ روز نجی ٹی وی کو خصوصی انٹر ویو دیتے ہوئے چےئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کے خلاف عدالت کا فیصلہ لائق تحسین ہے ۔ خواجہ آصف آٹھ گھنٹے ڈیوٹی دے کر لاکھوں روپے تنخواہ لے رہا تھا۔ ملک کا وزیر باہر ملک میں ایک کمپنی کا ملازم ہے کون حاکم طائی ہے جو خواجہ آصف کو 16 لاکھ روپے دے رہا ہے۔ خواجہ آصف وہی کر رہا تھا جو نواز شریف نے کیاہے ۔میں بھی دبئی جاتا ہوں مجھے کبھی اقامہ کی ضرورت نہیں پڑی خواجہ آصف بینکرتھے اور باہر کی کمپنی کے لیگل ایڈوائزر کیسے بنے۔ خواجہ آصف کے ایک اکاؤنٹ سے بیوی کو نیو یارک میں پیسے جاتے تھے۔ احسن اقبال بھی اقامہ ہولڈر ہے ان کا کیس آنا باقی ہے۔ اقامہ کے پیچھے دس ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہے۔ آئی ایم ایف سے قرضہ لے کر ملک چلا رہا ہے پھر بھی ملکڈوب رہا ہے اور نہ اس قرضوں کی قسط دار آدائیگی کی جاتی ہے انہوں نے مزیدکہا ہے کہ احسن اقبال متعبر شکل بنا کر جھوٹ بولتا ہے ان کے پاس اقامہ ہے جو ڈکلےئر نہیں ہے۔ احسن اقبال ریاست کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کیا احسن اقبال کو بھی وزیر رہتے ہوئے اقامے کی ضرورت تھی ۔
پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالر ملک باہر جاتا ہے ۔ جمہوریت میں اثاثے ظاہر کرنا بنیادی چیز ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ چوہدری نثار نے اہم فیصلہ کرنا ہے ۔ میں سیاست ذات کیلئے نہیں ملک کیلئے کرتا ہوں۔ چوہدری نثار کو بھی شاید اندازہ ہو ا ہو گا کہ ن لیگ کی جماعت پاکستان کے لئے نہیں ایک خاندان کے لئے ہے۔ شریف خاندان ملکی ادارے تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔نیب ،جے آئی ٹی اور عدلیہ پر حملہ کر رہے ہیں ،اس صورتحال میں چوہدری نثار کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ ملک کے ساتھ ہے یا ن لیگ کے ساتھ۔ چوہدری نثار کو بہت پہلے سے جانتا ہوں
چوہدری نثار کو پی ٹی آئی میں شمولیت کے لئے پیغام پہنچایاگیا ہے لیکن ان کی طر ف سے اب تک کوئی جواب نہیں آیا۔ پاکستان کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو نئی سوچ چاہئے۔ بھٹو کے دور سے لے کر آج تک شفاف الیکشن نہیں ہوئے۔ بھٹو کے ساتھ مشرقی پاکستان کی اسٹبلیشمنٹ تھی صرف بینظیر بھٹو 1998 میں اسٹبلیشمنٹ کے بغیر الیکشن جیتی تھیں۔ تحریک انصاف نے پہلی دفعہ شفاف الیکشن کا نعرہ لگایا اور لوگوں کو اور نوجوان نسل کو ووٹ کی طرف راغب کیا۔ ابھی لاہور کا جلسہ تاریخی ہو گا۔ ن لیگ سے چیلنج ہے کہ اگلے اتوار کو اتنے لوگ جمع کر کے دیکھاؤں گا 2013 کے الیکشن میں نواز شریف کے ساتھ اسٹبلیشمنٹ تھی ۔
جس میں نے ،۔۔۔۔کے الیکشن جتوانے میں نواز شریف کی مدد کی ان سب کو قومی اداروں میں کھپایا گیا الیکشن کمیشن کے اندر ابھی اپنے لوگوں کو سفارش میں لگوایا گیا۔ نواز شریف اسٹبلیشمنٹ کے خلاف ہونے پر نہیں بلکہ ان کوشکایت ہے کہ اسٹبلیشمنٹ نیوٹرل ہو گیا ہے۔ نواز شریف کو ہمیشہ اپنا امپائر کھڑا کر کے میچ کھیلنا پسند ہے۔ نواز شریف کے ساتھ تو سپریم کورٹ اور آرمی چیف دونوں نیوٹرل ہو گئے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ اس دفعہ پارٹی ٹکٹ ان امیدواروں کو دی جائے گی جو الیکشن لڑنا جانتا ہو۔ 1997 میں نوا زشریف نے اسمبلی سیٹ کی آفر کی۔
دھرنے کے دوران راحیل شریف نے کہا ہے کہ دھرنا ختم کریں دھاندلی کے خلاف ایک کمیشن یا جے آئی ٹی بنائے جائے گی۔ آرمی چیف سے کہا کہ نواز شریف نے ساری زندگی پیسوں سے بندے خریدے ہیں یہ جے آئی ٹی ممبر کو بھی خرید لیں گے۔ پھر میں مطالبہ لے کر آپ کے پاس آؤں گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ لوگ تحریک انصاف کو ٹانگا پارٹی کہ کر مذاق کرتے تھے۔ میرٹ کو اہمیت دینے سے تحریک انصاف فعال ہوا ہے اور ملک گیر پارٹی بن گئی۔ جس کو الیکشن لڑنے کا طریقہ آتا ہو اسے پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا
لوگوں کو گھروں سے پولنگ سٹیشن تک لانے کے لئے اس امیدوار کے پاس سیاسی بصیرت ہونی چاہئے ۔وفادار لوگوں کو پارٹی ٹکٹ دینے میں ترجیح دیں گے۔ آدھا پنجاب کا فنڈز لاہور میں خرچ ہو تا ہے۔ جنوبی پنجاب کی حالت برا ہے ایسے صوبہ بننا چاہئے۔ ان کی ڈیمانڈ ٹھیک ہے۔ جنوبی پنجاب کے سیاستدانوں کو پی ٹی آئی میں آنے کی دعوت دیتا ہوں ۔ شہباز شریف سب سے بڑ ا ڈرامہ باز ہے ۔ پنجاب میں کرپشن لمٹیڈ کمپنی بنا کر شہباز شریف اور بیٹے پیسے بنانے کیلئے لگے ہوئے ہیں۔ اسحاق ڈار نے ملک کو مالی زبوں حالی کا شکار بنایا۔