راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں سرد جنگ کے اثرات سے نکلنا چاہتا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاویود باجوہ نے دورہ ماسکو کے دوسرے روز روسی عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں ٗپاک فوج کے سربراہ نے روسی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل گراسیموف سے ملاقات کی
جس میں علاقائی سلامتی و استحکام کے امور پر گفتگو کی جبکہ ملاقات میں دو طرفہ سیکیورٹی تعاون کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔اس موقع پر روسی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل گراسیموف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کی تعریف اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قربانیوں کو سراہا، جنرل گراسیموف نے کہا کہ روس افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور روس افغانستان میں قیام امن کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے لیے ہر اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے کیونکہ افغانستان میں قیام امن کا فائدہ پورے خطے کو ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں سرد جنگ کے اثرات اب تک موجود ہیں اور پاکستان سرد جنگ کے اثرات سے نکلنا چاہتا ہے جبکہ آرمی چیف نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی ملک کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں رکھتا اور پاکستان علاقائی تعاون کے فریم ورک میں پیش رفت کے لیے کام جاری رکھے گا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں سرد جنگ کے اثرات سے نکلنا چاہتا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاویود باجوہ نے دورہ ماسکو کے دوسرے روز روسی عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں ٗپاک فوج کے سربراہ نے روسی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل گراسیموف سے ملاقات کی جس میں علاقائی سلامتی و استحکام کے امور پر گفتگو کی جبکہ ملاقات میں دو طرفہ سیکیورٹی تعاون کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔