کراچی (این این آئی) قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں گرفتار ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر رئیس مما نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ ملزم نے دوران تفتیش حماد صدیقی کے حکم پر ایس پی کو مارنے سمیت 59 افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم رئیس مما کو 2010ءمیں ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا انچارج بنایا گیا تھا، ٹارگٹ کلنگ ٹیم میں مزید دس ٹارگٹ کلرز شامل تھے۔
ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ ٹارگٹ کلنگ سے متعلق تمام احکامات لندن قیادت کی جانب سے دئیے جاتے تھے۔ 12 مئی کو بلوچ کالونی کے قریب فائرنگ کرکے آٹھ افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا جبکہ ایم کیو ایم حقیقی کے رہنما آفاق احمد سے جیل میں ملنے والوں پر فائرنگ کرکے پانچ رہنماﺅں کو بھی قتل کیا ہے۔تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم رئیس مما نے جئے سندھ کے کارکنوں پر فائرنگ کرکے چار افراد کو قتل کیا ہے۔ 2012ءمیں ایس پی شاہ محمد اور ڈاکٹر دلشاد کو قتل کرنے سمیت 2013ءمیں حماد صدیقی اور ندیم نصرت کے حکم پر کے ڈی اے کے اسسٹٹ ڈائریکٹر عبدالجبار منگی کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔ ملزم رئیس مما نے دوران تفتیش کورنگی میں کوچ پر فائرنگ کرکے چار پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد کو ہلاک کرنے اور عام انتخابات 2013ءکے دوران ایم کیو ایم حقیقی کے چار کارکنان کو ہلاک کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ملزم نے 2012ءمیں ٹیکسی پر فائرنگ کرکے حقیقی کے چار کارکنان کو قتل کیا جبکہ 2014ءمیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ عامر ضیا کے قتل میں بھی ملوث رہا ہے۔ ملزم رئیس مما نے دوران تفتیش اغوا برائے تاوان، لینڈگریبنگ، چائنہ کٹنگ، بھتہ خوری سمیت سنگین وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔