نیویارک(آئی این پی ) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو جنگ سے بچانے کیلئے دیرینہ تنازعات کا حل ناگزیر ہے،نوجوانوں کے پاس جینے کا مقصد نہ ہو تو وہ مرنے کے لیے کوئی مقصد تلاش کرلیتے ہیں،پاکستان نے انتہا پسندی کے تدارک کیلئے جامع حکمت عملی اختیار کی ، کوئی ماں کے پیٹ سے دہشت گرد بن کر پیدا نہیں ہوتا ۔
سلامتی کونسل میں نوجوان، امن و سلامتی کے موضوع پر مباحثہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ دیرینہ تنازعات اور غیر ملکی قبضوں کی وجہ سے نوجوانوں کو خطرات ہیں، نوجوانوں کو مسلح تصادم میں شمولیت سے بچانے کیلئے دیرینہ تنازعات کا حل ناگزیر ہے، نوجوانوں کو جنگ کا ایندھن بنانے کی بجائے قیام امن میں شراکت دار بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی آبادی کا 46 فیصد 25سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوان معاشی اور سماجی ترقی، مثر اداروں کے قیام کے معمار ہیں، پاکستان نے انتہا پسندی کے تدارک کیلئے جامع حکمت عملی اختیار کی ہے اور نوجوان نسل کو معاشرے کا پیداواری رکن بنارہا ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ کوئی ماں کے پیٹ سے دہشت گرد بن کر پیدا نہیں ہوتا لیکن ناختم ہونے والی مایوسی کی طویل رات خطرناک ثابت ہوتی ہے۔ اگر نوجوانوں کے پاس جینے کا کوئی مقصد ہی نہ ہو تو وہ مرنے کے لیے کوئی مقصد تلاش کرلیتے ہیں، ہمیں نوجوان نسل کے غلط امیج کو ذمہ داری کے ساتھ ختم کرنا ہوگا۔