اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

نوجوانوں کو جنگ سے بچانے کیلئے تنازعات کا حل ضروری ہے، ملیحہ لودھی

datetime 24  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(آئی این پی ) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو جنگ سے بچانے کیلئے دیرینہ تنازعات کا حل ناگزیر ہے،نوجوانوں کے پاس جینے کا مقصد نہ ہو تو وہ مرنے کے لیے کوئی مقصد تلاش کرلیتے ہیں،پاکستان نے انتہا پسندی کے تدارک کیلئے جامع حکمت عملی اختیار کی ، کوئی ماں کے پیٹ سے دہشت گرد بن کر پیدا نہیں ہوتا ۔

سلامتی کونسل میں نوجوان، امن و سلامتی کے موضوع پر مباحثہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ دیرینہ تنازعات اور غیر ملکی قبضوں کی وجہ سے نوجوانوں کو خطرات ہیں، نوجوانوں کو مسلح تصادم میں شمولیت سے بچانے کیلئے دیرینہ تنازعات کا حل ناگزیر ہے، نوجوانوں کو جنگ کا ایندھن بنانے کی بجائے قیام امن میں شراکت دار بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی آبادی کا 46 فیصد 25سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوان معاشی اور سماجی ترقی، مثر اداروں کے قیام کے معمار ہیں، پاکستان نے انتہا پسندی کے تدارک کیلئے جامع حکمت عملی اختیار کی ہے اور نوجوان نسل کو معاشرے کا پیداواری رکن بنارہا ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ کوئی ماں کے پیٹ سے دہشت گرد بن کر پیدا نہیں ہوتا لیکن ناختم ہونے والی مایوسی کی طویل رات خطرناک ثابت ہوتی ہے۔ اگر نوجوانوں کے پاس جینے کا کوئی مقصد ہی نہ ہو تو وہ مرنے کے لیے کوئی مقصد تلاش کرلیتے ہیں، ہمیں نوجوان نسل کے غلط امیج کو ذمہ داری کے ساتھ ختم کرنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…