ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شاہی محل کے قریب رات گئے فائرنگ ، دھماکوں کی آوازیں، سوشل میڈیا پر سعودی عرب میں بغاوت پھوٹ پڑنے کی افواہیں، سعودی سکیورٹی حکام کی جانب سے بغاوت کی تردید ،شا ہی محل کے قریب بغیر اجازت اڑنے والے مشتبہ ڈرون کو مار گرایا، سعودی حکام۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض
میں شاہی محل کے قریب رات گئے فائرنگ، دھماکوں کی آوازوں کے بعد سوشل میڈیا پر سعودی عرب میں بغاوت پھوٹ پڑنے کی افواہیں آنے لگ گئی تھیں ۔ عرب سوشل میڈیا پر سعودی بادشاہ شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تختہ الٹنے کی خبریں آنے کے بعد سعودی سکیورٹی حکام نے اس افواہ کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ شاہی محل کے قریب اجازت اڑنے والے مشتبہ ڈرون کو مار گرایا گیا ہے ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں شاہی محل کے قریب سیکیورٹی فورسز نے ایک مشتبہ کھلونا نما ڈرون کو مار گرایا گیا ہے جبکہ غیر مصدقہ طور پر کہا جا رہا تھا کہ شاہی محل کے قریب بھاری ہتھیاروں سے کی جانے والی شدید فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ سعودی شاہی محل پر حملہ ہو گیا ہے ،اس سے قبل سوشل میڈ یا پر کچھ غیر مصدقہ ویڈیوز زشئیر کی جارہی تھی کہ سعودی عرب میں بغاوت ہوگئی اور شاہی محل کے قریب شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں آرہی ہیں جبکہ شاہ سلمان کو بھی محفوظ فوجی بنکر میں منتقل کر دیا گیا ہے تاہم اب حقیقت سامنے آگئی ہے کہ ایسا کوئی حملہ یا فائرنگ نہیں ہورہی بلکہ ایک مشتبہ ڈرون کو سیکیورٹی فورسز نے مار گرایا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی متعدد ویڈیوز بھی کافی پرانی ہیں ۔دوسری طرف ریاض پولیس کے ترجمان کے مطابق
کھلونا نما ڈرون خزامہ ڈسٹرکٹ کے قریب ایک چیک پوائنٹ پر متعین پولیس اہلکاروں نے دیکھا تھا جسے سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری مار گرایا جبکہ سعودی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ ڈرون اڑانےکیلیےاجازت نامہ نہیں لیاگیاتھا اور مشتبہ ہونے کی وجہ سے اسے گرایا گیا تاہم اس کے علاوہ فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ۔