جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

اگر فوج نے یہ کام کیا تو پھر اس دن۔۔ تقریب کے دوران چیف جسٹس کا لہجہ سخت ہو گیا، دوٹوک پیغام دیدیا

datetime 21  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کس چیز کا مارشل لا، کیسا مارشل ؟ مارشل لا لگانے کس نے دینا ہے؟چیف جسٹس کا تقریب سے خطاب، مارشل لا کی صورت میں تمام ججز سمیت ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ایوان اقبال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انتہائی سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ کہوں تو میڈیا پر

بھونچال آجاتا ہے کہ ملک میں مارشل لا لگ جائے گا، او بھئی کس چیز کا مارشل لا، کیسا مارشل ؟ مارشل لا لگانے کس نے دینا ہے؟ ہمارے ملک میں جمہوری حکومت ہے ، جس دن ہمارے اوپر شب خون مارا گیا تو نہ صرف میں بلکہ میرے تمام 17 ججز نہیں ہوں گے،قائداعظمؒ کے پاکستان میں صرف جمہوریت کی جگہ ہے، مارشل لا کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، نہ ہی کسی نے ملک میں مارشل لا لگانے دینا ہے، جس دن ہمارے اوپر شب خون مارنے کی کوشش ہوئی سپریم کورٹ کا کوئی جج نہیں ہوگا۔“چیف جسٹس آف پاکستان نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک اقبال کے تصور کے تحت بنا ہے اور اقبال اس ملک میں جمہوریت چاہتے تھے، یہ ملک صرف اور صرف جمہوریت کیلئے بنا ہے کسی اور ماورائے آئین چیز کی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کسی جوڈیشل مارشل کا تصور نہ آئین میں ہے اور نہ ہمارے ذہنوں میں ہے اپنے ذہن سے یہ بات نکال دیں اور اپنے ذہن صاف کریں، اس طرح کی کوئی چیز آئین میں موجود نہیں ہے اور ہم ماورائے آئین کوئی کام کرنے کو تیار نہیں ہیں، ہم قوم کی سپورٹ کے ساتھ حقوق کیلئے لڑیں گے اور جس دن نہ لڑ سکے اس دن نوکری چھوڑکر گھر چلے جائیں گے۔تقریب کے موقع پر سٹیج پر چیف جسٹس کے بائیں جانب حکیم الامت ، شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کی بہو جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ جاوید اقبال اور دائیں جانب سینئر صحافی عارف نظامی براجمان تھے۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…