اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان میں تعینا ت امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف عمانیویل کے کار حادثہ کے بعد پاک، امریکہ تعلقات ایک مرتبہ پھر خراب ہونے کا خدشہ شدت اختیار کرگیا۔ امریکی انتظامیہ نے امریکہ میں موجود پاکستانی سفارتکاروں کی نقل وحرکت محدود کردی۔حکومت پاکستان نے امریکی حکومت سے احتجاج کرتے ہوئے احتجاجی مراسلہ امریکی حکومت کو روانہ کردیا۔
ذمہ دار ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ پاکستان میں تعینات امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کے کارحادثے میں ایک بے گناہ پاکستانی کی ہلاکت کے بعد عوامی ردعمل کے طور پر حکومت پاکستان اور عدلیہ نے امریکہ سے سخت احتجا ج کیا تھا اور امکان ہے کہ ملٹری اتاشی کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا، جس کے ردعمل کے طور پر امریکی حکومت نے سخت ریکشن کا اظہا رکیااور امریکہ میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں اور عملے کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہاں پر عملے کی تمام کی فون کالز اور نقل وحرکت پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔اس سلسلے میں کیمروں کے ذریعے ریکارڈنگ بھی کی جاتی ہے۔ امریکہ میں تعینات سفارتی عملے کے ذرائع نے ا س بات کی تصدیق کرتے ہوئے آن لائن کوبتایا کہ کرنل جوزف عمانیویل کے واقعے کے ردعمل کے طور پر امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے اور سفارت کاروں کی سخت نگرانی کی جارہی ہے۔اس سلسلے میں ان کے سیکیورٹی اور دیگر حساس ادارے کے عملے نے پورے سفارتخانے کو حصار میں لے رکھا ہے، جبکہ مارکیٹ اور دیگر جگہوں پر جانے آنے کے حوالے سے بھی ریکارڈنگ کی جارہی ہے۔ہمارے موبائل فون نہ صرف ہیک کردیے جاتے ہیں، بلکہ ان پر جیمر بھی لگائے جاتے ہیں، فون کالز پر سختی چیکنگ کی جارہی ہے۔ انتہاہی اہم ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ پاکستان نے امریکی حکومت کو یقین دہانی کروائی ہے کہ کرنل جوزف عمانیویل کے ساتھ قانون اور آئین کے مطابق کاروائی ہوگی۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں کے حوالے سے امریکی حکومت کو بین الاقومی قوانین کا احترام کرنا چاہیے اور سفارتکاری کے حوالے سے ویانا کنونشن کے تحت عمل کرنا چاہیے، جس میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنا نامناسب رویہ ہے۔ پاکستان امریکہ کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مستحکم تعلقا ت استوار رکھنا چاہتا ہے۔ واضع رہے کہ گزشتہ روز امریکہ کے معاون نائب وزیر خارجہ سیاسی امور تھامس شینن نے امریکہ میں پاکستانی سفارتکاروں کی نقل وحرکت پر پابند ی لگانے کی تصدیق کی تھی۔