اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر از خود نوٹس کی سماعت، چیف جسٹس نے نوازشریف اور مریم نواز کو طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا
کہ فیصلہ پڑھے بغیر ہی ڈھول پیٹا جاتا رہا، کیا عدالت کا فیصلہ کسی نے پڑھا بھی ہے؟چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پیمرا کا نمائندہ کہاں ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ آپ نے یہ کیس ایک بجے سماعت کے لیے لگایا تھا۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے اس کی کی سماعت ایک یا دو بجے کر لیتے ہیں، پیمرا کے ساتھ ساتھ نواز شریف اور مریم نواز کو بھی نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ میں نواز شریف اور مریم نواز کی دستیابی معلوم کر لیتا ہوں جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آج وہ ادھر ہی ہوں گے۔ جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عدالت میں ان کی نمائندگی ہو، چیف جسٹس نے کہا کہ اگر وہ خود ذاتی حیثیت میں پیش نہیں ہونا چاہتے تو ان کے وکیل آ جائیں۔سپریم کورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز سمیت پیمرا کوبھی نوٹس جاری کر دیا۔ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا نواز شریف اور مریم نواز سمیت دیگر لیگی رہنمائوں کی عدلیہ مخالف تقاریر پر پابندی کے حکم پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے لاہور ہائیکورٹ فیصلے کا ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے لاہور ہائیکورٹ سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے ۔ کیس کی سماعت آج دوپہر ایک بجے ہو گی۔ اس سلسلے میں پیمرا کو بھی نوٹس جاری کر دیاگیا ہے۔سپریم کورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز سمیت پیمرا کوبھی نوٹس جاری کر دیا۔ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا نواز شریف اور مریم نواز سمیت دیگر لیگی رہنمائوں کی عدلیہ مخالف تقاریر پر پابندی کے حکم پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے لاہور ہائیکورٹ فیصلے کا ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے لاہور ہائیکورٹ سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے ۔ کیس کی سماعت آج دوپہر ایک بجے ہو گی۔ اس سلسلے میں پیمرا کو بھی نوٹس جاری کر دیاگیا ہے۔