ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کل کراچی میں جو فرمایا، آپ فاروق ستار کا یہ اعتراض دیکھئے اور اس کے بعد جاپان کو دیکھئے‘ جاپان میں دنیا میں پہلی مرتبہ ایک روبوٹ ٹاما سٹی میں میئر کا الیکشن لڑ رہا ہے‘ یہ روبوٹ اگر جیت جاتا ہے تو یہ دنیا کا پہلا آر ٹی فیشل انٹیلی جینٹ میئر ہوگا‘ ماہرین کا خیال ہے روبوٹ انسانوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر میئر ثابت ہو سکتے ہیں کیونکہ ان کی کوئی پارٹی‘ کوئی مذہب‘ کوئی گروپ‘ کوئی خاندان اور کوئی بیوی بچے نہیں ہوں گے‘
یہ چھٹی بھی نہیں کریں گے اور یہ تھکیں گے بھی نہیں چنانچہ یہ کرپشن‘ اقرباء پروری اور جانبداری کا مظاہرہ نہیں کریں گے‘ یہ قانون اور قاعدے کے مطابق فوری فیصلے بھی کریں گے اور یہ ہٹائے جانے پر مجھے کیوں نکالا کا واویلا بھی نہیں کریں گے‘ یہ ایک مثال تھی‘ آپ اب دوسری مثال بھی ملاحظہ کیجئے‘ امریکا کے ایک خلاء باز شین کمبرو نے 2017ء کے صدارتی الیکشن میں خلاء سے ووٹ کاسٹ کیا تھا‘ یہ الیکشن کے وقت ایک ایسے خلائی سٹیشن میں بیٹھا تھا جو سترہ ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین کے گرد چکر لگا رہا تھا ۔۔اس نے وہاں سے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ دنیا یہاں پہنچ چکی ہے جبکہ ہم آج تک پاکستان سے باہر موجود 70 لاکھ پاکستانیوں کو آن لائین ووٹنگ کی سہولت نہیں دے سکے‘ نادرا نے چیف جسٹس کے سامنے آن لائین ووٹنگ کا سافٹ ویئر پیش کیا لیکن پتہ چلا یہ سافٹ ویئر سیف نہیں ہے‘ یہ ہیک ہو سکتا ہے چنانچہ معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا‘ یہ بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ کا ایشو تھا جبکہ یہاں موجود پاکستانیوں کے بارے میں فاروق ستار نے فرمادیا‘ یہ لوگ کدو الیکشن میں ووٹ دیں گے‘ 2018ء کا الیکشن کدو کیوں ہو گا‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ کل لاہور میں جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر دوبار فائرنگ ہوئی‘ پولیس ابھی تک ذمہ داروں تک نہیں پہنچ سکی‘ یہ ایشو آنے والے دنوں میں بہت بڑا ہو جائے گا‘ ہم اس پر بھی بات کریں گے اور آج لاہور ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف تقریریں ٹیلی ویژن پر دکھانے پر پابندی لگا دی‘ کون کون ۔۔اس پابندی کی زد میں آئے گا اور کس مٹیریل کو عدلیہ مخالف سمجھا جائے گا‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے ہمارے ساتھ رہیے گا۔