ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

میں کسی شیر کو نہیں جانتا،اگر غیرت ہوتی تو خود سامنے آتے ،مرد کے بچے بنو۔۔چیف جسٹس کے صبر کا پیمانہ لبریز،(ن)لیگ کوکھلا چیلنج کر ڈالا

datetime 16  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین پیمرا کے انتخاب کیلئے سرچ کمیٹی کی تشکیل نو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کو نکال کر سیکریٹری اطلاعات کو شامل کرلیاہے۔ پیر کوسپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے میڈیا کمیشن کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ٗ

وزیراعظم کی منظوری سے کمیشن کی تشکیل کی گئی ہے، کمیشن میں نمایاں صحافی اور پی بی اے کے چیئرمین کو شامل کیاگیا ہے، کمیشن چیئرمین پیمرا کیلئے 3 ممبران کے پینل کا انتخاب کریگا۔اس دوران چیف جسٹس نے کہا کہ کہ یہ کام ہوتے ہوتے تو بہت وقت لگ جائیگا، اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ یہ کام 3 ہفتوں کے اندر ہوجائیگا۔عدالت نے چیئرمین پیمرا کے انتخاب کے لیے سرچ کمیٹی کی تشکیل نو کردی جس سے وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کو نکال کر سیکریٹری اطلاعات کو شامل کیا گیاہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مریم اورنگزیب بیانات دینے میں مصروف ہوں گی، ان کے لیے کمیٹی کے لیے وقت نکالنا ممکن نہیں ہوگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 2 روز قبل عدالت کے باہر نعرے لگائے گئے ٗ جب ہم نے آرٹیکل 62 ون ایف کا فیصلہ سنایا، یہاں عدلیہ مردہ باد کے نعرے لگائے گئے ہیں، نااہلی کیس کے بعد ہی نعرے لگے، خواتین کو شیلٹر کے طور پر سامنے لے آتے ہیں، غیرت ہوتی تو خود سامنے آتے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ابھی صبر اور تحمل سے کام لے رہے ہیں، کسی شیر کو میں نہیں جانتا۔ چیف جسٹس نے ججز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہیں اصل شیر۔ معزز چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اتنا احترام ضرور کریں جتنا کسی بڑے کا کیا جانا چاہیے، کسی کی تذلیل مقصود نہیں۔اس دوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے کہ بات زبان سے بڑھ گئی ہے، میڈیاکی آزادی عدلیہ سے مشروط ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کمزور ہوگی تو میڈیا کمزور ہوگا، اگر ہماری بات ٹھیک نہیں تو بولنا بھی بند کردیں گے، قانون سازوں کو قانون میں ترمیم کے لیے تجویز نہیں کرسکتے، پارلیمنٹ آرٹیکل 5 میں ترمیم نہ کرے تو کیا کریں؟ آرٹیکل 5 اور6 آئین کے آرٹیکل 19 سے مطابقت نہیں رکھتے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ لگتاہے حکومت کو کوئی خوف نہیں ٗحکومت کا پیمرا پر کنٹرول ختم کرناچاہتے ہیں، پیمرا آزاد ادارہ ہونا چاہیے، حکومت پر کوئی تلوار نہیں ہے لیکن یہ کام ہونا چاہیے۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…