جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’یہ جی ایچ کیو اور افواج پاکستان کی پالیسی نہیں ہے‘‘فاروق ستار نے چیف جسٹس، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی سے بڑا مطالبہ کردیا

datetime 15  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ میں مرجاؤں گا لیکن پی ایس پی یا کسی اورجماعت میں نہیں جاؤں گا، میرا جینا مرنا ایم کیو ایم کے ساتھ ہے۔اتوار کی علی الصبح اپنی رہائش گاہ پی آئی بی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ وفاداریاں تبدیل کرانے کا عمل بہت شدت سے شروع کیا گیاہے۔ارکان کودھمکیاں دے کروفاداریاں تبدیل کرائی جا رہی ہیں،

پی ایس پی والے ایک بارپوچھ لیں کیا تنظیم میں آنا چاہتے ہیں، پیغامات پہنچائے جائیں، دھمکیاں بھی دی جائیں یہ ٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ میں آئندہ ہفتے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے ملنا چاہتا ہوں، چیف جسٹس جب تک ملاقات نہیں کریں گے واپس نہیں آؤں گا، چیف جسٹس نے تحفظات دورنہ کیے تو انصاف دینے کا دعویٰ غلط ہوگا۔فاروق ستار نے چیف جسٹس اور آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جواب دیں مڈل کلاس اورمہاجروں کا سیاست میں کردار نہیں ہے؟۔کیا میں ایک ایک ایم پی اے کو روکنے کے لیے واسطے دوں، آئین میں حقوق کی سیاست کی اجازت نہیں توسیاست نہیں کریں گے، یہ چھینا جھپٹی نہ کریں، ہمیں صاف صاف بتا دیں۔فاروق ستار نے کہاکہ علاقوں پرقبضے کرنے کی سیاست ہو رہی ہے، شبیرقائم خانی کے پی ایس پی میں جاتے ہی سچ باہرآگیا، بہادرآباد والوں نے کامران ٹیسوری نہیں بلکہ شبیرقائم خانی کو وجہ تنازع قراردیا۔ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ نے کہاکہ میں کسی ادارے کی ساکھ کومتاثرنہیں کرنا چاہتا، میں جانتا ہوں یہ جی ایچ کیو اور افواج پاکستان کی پالیسی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی کومخاطب کررہا ہوں، وزیراعظم کومخاطب نہیں کررہا کیونکہ انہیں اپنی مدت کی زیادہ فکرہے۔فاروق ستار نے کہاکہ شفاف الیکشن اس صورت حال میں کیسے کرائیں گے، الیکشن کوابھی سے انجینئرڈ کیا جا رہا ہے، ہم سے آج توکل یہ انیس قائم خانی ، مصطفی کمال کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ آپس کے تنازع ہم خود حل کرلیں گے، وفاداریاں تبدیل کرکے کیا یہ کہا جا رہا ہے کہ ہماری سیاست ختم ہوگئی، ہمیں مرکزی دھارے میں رہنے دیں،لاپتہ کارکن بازیاب کرائیں۔ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ نے کہاکہ ہماری مدد کرنے کی بجائے ہماری کمزوریوں سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہے، ہمیں 2018 میں جگہ دیں کھل کرمقابلہ کرنے دیں۔فاروق ستارنے کہاکہ مرضی کے خلاف کسی کومجبورنہ کریں سہولت کارکواستعمال نہ کریں، انہوں نے کہا کیا چیدہ چیدہ شخصیات اٹھا کروہ ووٹ لے لیں گے، نہیں لے سکیں گے۔انہوں نے کہاکہ جب میرے ایم پی اے بک رہے تھے توروکا کیوں نہیں گیا، کیا اداروں کومعلوم نہیں ہونا چاہیے کون کتنے میں بکا؟۔میں نے اپنے لوگوں سے فریاد کی ہے، کوئی راستہ دیں، شریف لوگوں کے لیے سیاست بند ہوگی تو چور اچکے سیاست کریں گے۔انہوں نے کہاکہ مجھے بانی ایم کیوایم نہیں بننا اورنہ ہی مجھے ممنون حسین بننا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…