اتوار‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایک چوری اوپر سے سینہ زوری ،پاکستانی شہری کو مار کر امریکی سفارتخانے کی اکڑ،ملزم تک رسائی مانگی تو آگے سے کیا جواب دیا، جان کر آپ کا بھی خون کھول اٹھے گا

datetime 8  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این ) امریکی سفارتخانے کی گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص کے جاں بحق ہونے کے واقعے کی مکمل رپورٹ پولیس نے وزارت داخلہ کو ارسال کردی جبکہ وزارت داخلہ نے ملزم کو گرفتار نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ اور سے وضاحت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کو استثنیٰ دینا ہے کس کو نہیں یہ پولیس کا نہیں ریاست کا کام ہے،بتایا جائے ملزم کو کس کے کہنے پر چھوڑا گیا۔ذرائع کے مطابق

وزارت داخلہ کی جانب سے اسلام آباد واقعے کی رپورٹ طلب کرنے پر پولیس نے مکمل رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال کردی جس میں واقعے کے روز ڈیوٹی پر موجود ٹریفک پولیس سارجنٹ کا موقف درج ہے جس کے مطابق گاڑی نے سگنل کی خلاف ورزی کی۔ رپورٹ کے مطابق ٹریفک سارجنٹ نے موقف اپنایا کہ حادثے کے بعد پولیس کو ملزم کا میڈیکل کرانے کا مشورہ دیا گیا، میڈیکل کرانے سے تعین ہوجاتا کہ ملزم ہوش میں تھا یا نہیں۔ذرائع کے مطابق ایس ایچ او تھانا کوہسار نے سفارت کار کے استثنی کا جواز پیش کیا اور اسے اپنی صوابدید پر جانے کی اجازت دی۔ وزارت داخلہ نے پولیس پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ملزم سفارتکار کس کے کہنے پر چھوڑا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے امریکی سفارتکار کو چھوڑنے کے معاملہ پر متعلقہ ایس ایچ او سے بھی وضاحت طلب کرلی۔ وزارت داخلہ نے یہ بھی کہا ہے کہ کس کو استثنیٰ دینا ہے کس کو نہیں یہ پولیس کا نہیں ریاست کا کام ہے ۔ایس ایچ او اختیارات سے تجاوز کرنے کا بھی جواب دیں ۔اسلام آباد پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ایس پی نے امریکی سفارتخانے سے رابطے کی کوشش کی جس پر سفارتخانے نے کہا کہ وہ براہ راست رابطہ نہیں کر سکتے اور وزارت خارجہ کے ذریعے پولیس رابطہ کرے تو جواب دیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سفاترخانے نے تفتیش میں تعاون سے انکار کر دیا ہے جب کہ سفارت خانے کا ملٹری اتاشی تک رسائی دینے سے بھی انکار سامنے آیا ہے۔جس کے بعد پولیس نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے اور امریکی سفارتخانے کو واقعہ کی رپورٹ اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی کاپی بھی بھیج دی ہے۔پولیس کے خط میں ملٹری اتاشی کو حاصل استثنیٰ کے بارے میں بھی پوچھا گیا ہے کہ اسے ویانا کنونشن کے تحت کس حد تک استثنیٰ حاصل تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں امریکی اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان عتیق موقع پر جاں بحق جب کہ اس کا کزن راحیل نامی نوجوان زخمی ہوگیا تھا۔زخمی راحیل نے کہا سفید رنگ کی گاڑی نے ٹریفک سگنل توڑا اور ہماری موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…