اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اپنی خود نوشت”سچ تو ہے ” میں ایک واقعہ تحریر کرتے ہیں کہ ڈاکٹر عبدالقدیرخان پر جب جوہری مواد چوری کرنےکا الزام لگاتو بہت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی ، جس میں کئی ممالک کی طرف سے دبائو بھی آرہاتھا ، پرویز مشرف نے مجھے اور ایس ایم ظفر کو بلایا اور کہا کہ ہم اے کیوخان کے پاس جائیں اور انہیں کہیں کہ وہ قوم سے معافی مانگیں ۔
بعد ازاں مجھ سے کہا گیا کہ میں ڈاکٹر قدیر خان سے میں اکیلا ہی ملوں ، ڈاکٹر اے کیوخان سے ملاتو انہوں نے کہا کہ مجھ پرجوہری مواد کی چوری کرنے کاالزام جھوٹا ہے ،میں نے کوئی چیز نہیں بیچی اور نہ ہی میں نے کوئی رقم لی ہے۔ڈاکٹراے کیوخان مجھے گھر کے اندرونی حصے میں لے گئے اور فرنیچر دکھایاکہ میری اہلیہ کے جہیز کا ہے ، مجھ میں تو فرنیچر خریدنے کی استطاعت بھی نہیں تاہم ڈاکٹر اے کیوخان نے معافی مانگ کر سارا الزام اپنے سرلے لیا۔