اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ میں میڈیا کمیشن کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں نے اپنے اندر سے سانپ مار دیا ہے بہت مسئلے حل ہوئے ہیں، سانپ کاٹتا تھا کہتا تھا یہ کہہ دیا وہ کہہ دیا ایک سال کے لیے کوشش کی ہے اس سانپ کو نکال دیا ۔ جمعرات کے روز میڈیا کمیشن کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیس
کی مزید سماعت پیر کو کر لیں گے ابھی یہ بتائیں ترمیم کیا تجویز کی ہے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پیمرا کا سیکشن 5 آڑٹیکل 19 سے مطابق رکھیں گے سینئر صحافی حامد میر نے عدالت کو بتایا کہ کل حکومت کو بتا دیا تھا میری کسی سے لڑائی نہیں ہے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ سمجھتے ہیں کہ عدلیہ کی لڑائی ہے تو حامد میر نے کہاآپ کی تو بالکل لڑائی ہو ہی نہیں سکتی ہے پر چیف جسٹس نے کہاآپ حکومت کو صرف اپنابتا رہے ہیں ابصار عالم نے عدالت کو بتایا کہ چھبیس چینلز میں سے چھ اینکر کا ایشو ہے جھگڑا ہمیشہ کوڈ آف کنڈکٹ پر ہوتا ہے کہا گیا ابصار عالم نے کالے قوانین کا مسودہ کمیٹیوں کو دیا اینکرز کو 30سال کی سزا تجویز کی، کیا میری کوئی عزت نہیں ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کیا کہہ سکتے ہیں آپکی برادری نے کیا خود بات کریں، چھوٹے مسئلوں میں نہیں پڑیں گے یں نے اپنے اندر سے سانپ مار دیا بہت مسئلہ حل ہوے سانپ کاٹتا تھا کہتا تھا یہ کہہ دیا وہ کہہ دیاایک سال کے لیے کوشش کی ہے اس سانپ کو نکال دیابعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔