اسلام آباد(سی پی پی) چین نے کہاہے کہ مغربی کمپنیوں نے گزشتہ 5 سال کے دوران پاکستان میں سرمایہ کا ری کا موقع کھو دیا ہے،مقامی لیبر کو ترجیح دیں گے، ریل کی رفتار بڑھنے سے ٹریول ٹائم کم ہو گا، سی پیک منصوبوں سے پاکستان کے توانائی بحران پر قابو پالیا گیا ، مغربی 2018اور مشرقی روٹ 2019تک مکمل ہوجائے گا۔ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیف آف مشن لی جیان ژا لی نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے
یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ چائنہ نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے کے لیے اپنے قیدی پاکستان میں بھیجے ہیں۔ ایسا کچھ نہیں، چین اور پاکستان کی انڈ سٹری کے درمیان جوائنٹ وینچر کا آپشن بہترین ہے۔ 85 ملین نوکریاں چائنہ سے شفٹ ہو رہی ہیں یہ نوکریاں افریقہ اور دیگر ممالک میں جا رہی ہیں تو پاکستان میں کیوں نہ آئیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں سے پاکستان کے توانائی بحران پر قابو پالیا گیا سی پیک کا مغربی روٹ 2018اور مشرقی روٹ 2019تک مکمل ہوجائے گا۔ بہت سی مغربی کمپنیوں نے گزشتہ 5 سال کے دوران پاکستان میں سرمایہ کا ری کا موقع کھو دیا ہے۔ میں پر امید ہوں دیگر ملک بھی چائنہ کی پیروی کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کا ری کریں گے۔چین کے ڈپٹی چیف آف مشن لی جیان ژا نے کہاکہ سی پیک ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے اب ہم انڈ سٹریلائزیشن کے مرحلے کی طر ف جا رہے ہیں۔ 5 سال پہلے پاکستان کو لو ڈ شیڈنگ کا سامنا تھا اب کا فی بہتر ہے انفراسٹرکچر بھی بہتر ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم چائنہ کے بجائے پاکستان میں یہاں کی مقامی لیبر کو ترجیح دیں گے کیوں کہ یہ سستی ہے پاکستان میں لیبر کاسٹ ایک بڑا فائدہ ہے جبکہ پاکستانی انڈ سٹری اور مقامی لوگ مارکیٹنگ ، ٹیکسیشن اور دیگر چیزوں کا بہترین ادراک بھی رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ سی پیک منصوبے کے تحت ریل کی رفتار بڑھنے سے ٹریول ٹائم کم ہو گا۔